’جمعیت ایک شکست خوردہ وحشت ہے۔ طلبہ کی مشترکہ جدوجہد ہی اس کو ہمیشہ کے لیے دفن کر سکتی ہے۔ اس کا کھوکھلا پن ہی اس کے پرتشدد ہونے کی دلیل ہے۔ یہ صرف انتظامیہ اور ریاستی سرپرستی کے باعث اپنا وجود قائم کیے ہوئے ہے۔ پنجاب یونیورسٹی اور لاہور پولیس کی جانب سے چیئرمین پشتون کونسل پنجاب یونیورسٹی ریاض خان سمیت 25 طلبہ کی گرفتاری نے انتظامیہ جمعیت گٹھ جوڑ کا پردہ فاش کر دیا ہے۔ جمعیت کی ریاستی و انتظامی سرپرستی بند کی جائے اور اس کو کالعدم قرار دیا جائے۔‘
