وہ ایک سچے مارکسسٹ بھی تھے اور اپنی نوکری کو بچاتے ہوئے اپنے آدرش کے ساتھ جڑے رہے۔ شائد یہی ایک المیہ تھا جو ان کی جان پر بھاری پڑا۔ جیو والے ٹھہرے ابن الوقت کاروباری لوگ اور فاروقی صاحب کام کرنا چاہتے تھے اور معیاری صحافت کرنا چاہتے تھے، جو کہ انہوں نے کی بھی لیکن پھر بھی اکثر اس بات کا رونا رویا کرتے تھے کہ کیسے ہمارے ہاتھ باندھ دیے جاتے ہیں۔
Day: مئی 8، 2022
اکیڈیمیا کی فرح گوگی: عطا الرحمان کے ناکام منصوبے، اربوں ضائع
انہی کی شہ پر عمران خان نے بھی القادر یونیورسٹی سوہاوہ (جہلم) کی تعمیر شروع کی تھی۔ یہاں روحانیت پڑھائی جانی تھی۔ اس یونیورسٹی کے بورڈ میں عمران خان، فرح شہزادی، بشری ٰبی بی، بابر اعوان اور ذوالفقار زلفی جیسے روحانی رہنماشامل ہیں۔ اس وقت کل طالب علم 37 ہیں۔ اب تک اس یونیورسٹی پر عمران خان ایک ارب روپے خرچ کر چکے ہیں۔