طویل سیاسی جدوجہدکے بعد ایک ٹانگہ پارٹی بنانے کا سنگ میل طے کیا۔
Month: 2022 اپریل
جموں کشمیر میں کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کیخلاف ترقی پسند قوتوں کا ردعمل
الخصوص رمضان کے مہینہ میں کالعدم تنظیموں نے شہری اور دیہی علاقوں کی مساجد میں چندہ جمع کرنے کے علاوہ دیہی علاقوں کی مساجد میں افطار پروگرامات کا انعقاد کرتے ہوئے نہ صرف نوجوانوں کو ’جہاد‘ کیلئے بھرتی کرنے پر آمادہ کرنے کی مہم چلائی بلکہ اکثر مقامات پر ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ہے۔
سعودی عرب میں حکومتی وفد کیخلاف نعرے بازی کرنیوالے 5 گرفتار
یہ واقعات جہاں پاکستانی سیاست میں پولرائزیشن اور عدم برداشت کے حد سے زیادہ بڑھ جانے کی غمازی کرتے ہیں، وہیں ریاست کی اندرونی ٹوٹ پھوٹ اور دھڑے بندی کی گہرائیوں کا بھی اظہار کر رہے ہیں۔
اگر سعودی عرب میں کیا جانے والا اقدام عمران خان کی ایما پر کیا گیا ہے (جس کے قوی امکانات موجود ہیں) تو یہ تحریک انصاف کی قیادت کے سیاسی بانجھ پن اور فسطائی رجحان کے دوبارہ طاقت حاصل کرنے کیلئے پاگل پن کی حد تک جانے کے عزائم کو ظاہر کر رہا ہے۔
گلگت بلتستان میں خود مختار آئین ساز اسمبلی کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے
جب تک ریاست جموں کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک صوبہ بنانے کا اختیار کسی کے پاس نہیں۔
ریٹائر فوجی افسر نے بے بنیاد الزامات لگانے پر نجی میڈیا سے معافی مانگ لی
رپورٹ کے مطابق 2020ء میں میجر (ر) عادل راجہ نے ایک ٹویٹ میں رضا رومی پر بھارت سے ’بڑی رقم‘ وصول کرنے کا الزام لگایا تھا اور مزید کہا تھا کہ یہ 100 فیصد مستند معلومات ہے۔
’نئے پاکستان‘ کے بانیوں کی ناجائز دولت کے قصے
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان نے اربوں روپے کے اثاثے گزشتہ ساڑھے 3 سال کے دوران جمع کئے۔
طالبعلم کے اغوا کیخلاف احتجاج کرنیوالے بلوچ طلبہ پر تشدد، متعدد زخمی
بلوچ طلبہ کہنا تھا کہ پہلے یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹل سے طالبعلم کو اغوا کئے جانے میں سہولت کاری کی اور اب اس انتہائی سنجیدہ معاملہ پر احتجاج کرنے والے طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انقلابی مڈل کلاس
اس طبقے کا مطمع نظر اپنے مستقبل کا تحفظ ہے چنانچہ جب یہ طبقہ دیکھتا ہے کہ اس کامستقبل محفوظ ہے تو یہ سٹیٹس کو کے علاوہ آمریت کی حمایت بھی کرتاہے اور جب خطرہ محسوس کرتا ہے تو پھر معاشرے کے ان طبقات کے ساتھ مل جاتا ہے جو معاشرے میں وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے جد وجہد کر رہے ہوتے ہیں۔
محنت کش یوم مئی مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر کیوں مناتے ہیں؟
آج مزدوروں کے اوقات کار سرکاری طور پر تو 8 گھنٹے ہیں مگر ایک باعزت زندگی بسر کرنے کے لئے دو دو تین تین کام کرنے پڑتے ہیں یا 12/14 گھنٹے کام کرنا پڑتا ہے تب جا کر گزارا ہوتا ہے۔ پاکستان کے مزدور طبقات تو آج کرونا کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ثور انقلاب کی 44 ویں سالگرہ
افغانستان کو جیوپولیٹیکل اہمیت کی وجہ سے مختلف سامراجی قوتوں نے اپنے مفادات کیلئے استعمال کرنے کی بھرپور کوشش کی۔