احتجاجی مظاہروں اور شٹر ڈاؤن کی کال آل پاکستان انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹی پاکستان کی جانب سے دی گئی تھی۔ احتجاجی مظاہروں میں آئی ایم ایف سے معاہدے ختم کرے، آئی پی پیز کو نیشنلائز کرکے کپیسٹی پے منٹ کے تمام معاہدہ ختم کرتے ہوئے عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے مطالبات کئے گئے۔
Day: اگست 31، 2023
جموں کشمیر: بجلی اور گندم کی زائد قیمتوں کیخلاف مظفر آباد ڈویژن میں پہیہ جام، شٹر ڈاؤن
جمعرات کے روز مظفر آباد ڈویژن کے تینوں اضلاع اور ان کے تحصیل صدر مقامات پر مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ ضلع پونچھ کی تحصیل ہجیرہ اور دھیرکوٹ میں بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ مظفر آباد ڈویژن میں یہ ہڑتال مرکزی انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر کی گئی تھی۔ مظفر آباد، نیلم، ہٹیاں سمیت دیگر مقامات پر جگہ جگہ ٹائر جلا کر سڑکیں بند کی گئی تھیں۔ تمام مرکزی اور نواحی شہر اور بازار مکمل طور پر بند تھے۔ مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی منعقد کئے گئے، جن میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
غلامی کی جدید شکل: ڈومینیکن ریپبلک میں مہاجرین جبری مشقت پر معمور
مقامی باشندوں کی تحریک کے اراکین ان مہاجرین کے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں۔ مزدوروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور ملک میں ان کی قانونی حیثیت نہ ہونے کے علاوہ خراب حالات زندگی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔ ان اراکین کا کہنا ہے کہ جن کمیونٹیز میں یہ لوگ رہتے ہیں وہاں بجلی جیسی سہولت بھی نہیں ہے۔ یہ غلامی کی جدید شکل ہے، جہاں پانی و بجلی کے بغیر انسان زندہ رہنے پر مجبور ہیں اور جبری مشقت کر رہے ہیں۔
افریقہ میں ایک اور مارشل لا: گیبون کے افسران نے فوجی بغاوت کا اعلان کر دیا
فوجی بغاوت کے بعد گیبون کے دارالحکومت لیبرویل کی سڑکوں پر سینکڑوں افراد نے فوجی مداخلت پر جشن منایا، جبکہ اقوام متحدہ، افریقی یونین،فرانس، امریکہ اور دیگر ملکوں نے اس فوجی بغاوت کی مذمت کی۔
لیسکو بورڈ میں سابق ممبران پارلیمنٹ کے رشتہ دار تعینات
گزشتہ حکومت نے حافظ نعمان کو آزاد ڈائریکٹر اور لیسکو بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا، حالانکہ وہ مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 128 کے مجوزہ امیدوار تھے۔
فضائی آلودگی سے پاکستان میں اوسط عمر 4 سال کم ہو گی
’ڈان‘ کے مطابق یونیورسٹی آف شکاگو کے انرجی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور، شیخوپورہ، قصور اور پشاور جیسے شہروں میں رہنے والے اپنی زندگی کے چار سال کھو سکتے ہیں۔
بے بسی: حکومت بجلی پر ریلیف کیلئے آئی ایم ایف کے جواب کی منتظر
ماہانہ قسطوں سے لوگوں کا بوجھ کم نہیں ہو گا، بلکہ وہ تمام اضافی شدہ بل ادا کرنے پر ہی مجبور ہونگے۔ پاور ڈویژن نے بلوں کی وصولی تین ماہانہ اقساط میں کرنے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو کمرشل بینکوں سے قرض لیکر معاوضہ ادا کرنے کی تجویز دی تھی۔ تاہم کابینہ نے آئی ایم ایف کی توثیق نہ ہونے کی وجہ سے درخواست کی منظوری نہیں دی۔