ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل حکومت اور ریاستی اداروں کو قانون سے مستثنیٰ کرنے کے اختیارات دیتا ہے اور صارفین کو اپنے ذاتی ڈیٹا کو درست کرنے یا مٹانے کا حق بھی دیتا ہے۔ نئی قانون سازی بھارت کی جانب سے 2019ء کے پرائیویسی بل کو واپس لینے کے بعد سامنے آئی ہے، جس نے سرحد پار ڈیٹا کے بہاؤ پر سخت پابندیوں کی تجاویز کے ساتھ فیس بک اور گوگل جیسی ٹیک کمپنیوں کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔
