Month: 2024 جولائی


کرامت علی: ’امن کا پاکستانی پیامبر، جو میرے دادا کی راکھ واہگہ پار لے گیا‘

ب 2019 کے اوائل میں کرتار پور ویزا فری کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھنے والے انڈیا کے ایک وفد کے حصہ کے طور پر پاکستان جانے کا ارادہ کر رہی تھی،تو میں نے کرامت صاحب کو فون کر کے پوچھاکہ کیا میں ان کیلئے دہلی سے کچھ لا سکتی ہوں۔ انہوں نے اپنے دوست کے لیے ہومیو پیتھک دوائیاں مانگیں۔ یہ ایک ایسی دوا تھی جس نے کرامت صاحب کے لیے حیرت انگیز کام کیا تھا، اور کراچی میں دستیاب نہیں تھی۔

توہین مذہب تنازعہ کی خوں آشام تاریخ: عطا انصاری کی کتاب کی پذیرائی

ناروے کے پاکستانی نژاد صحافی عطاانصاری کی نارویجن زبان میں تحریر کی گئی توہین مذہب کے موضوع پر، تحقیقاتی کتاب کو خُوب پذیرائی مل رہی ہے۔ اس کتاب کے سلسلے میں متعدد تقریبات ہو چکی ہیں اور ناقدین کے دلچسپ جائزے اخبارات میں شائع ہو رہے ہیں۔ یوں اس کتاب کو ایک سیاسی اور سماجی بحث کا ایک اہم حصہ سمجھا جارہاہے۔ کتاب کا نام تو نارویجن میں ہے مگر قارئین کی دلچسپی کے لئے نام کا اردو ترجمہ لکھہ رہے ہیں،”توہین مذہب تنازعہ کی خوں آشام تاریخ“۔ نام کا یہ ترجمہ ادیب اور مدیر سید مجاہد علی نے اپنے ایک مکالہ میں تجویز کیا ہے۔

امریکہ: ’ہم اس صدر کے ساتھ نومبر میں جیتنے والے نہیں ہیں‘

امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کیلئے سب سے زیادہ چندہ جمع کرنے والے جارج کلونی نے امریکی صدر جو بائیڈن سے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس مطالبہ سے چند گھنٹے قبل سینئر ڈیموکریٹ نینسی پیلوسی نے بھی ایک سوال کیا تھا کہ آیا انہیں یہ دوڑ جاری رکھنی چاہیے یا نہیں۔

افغانستان: اخلاقی پولیس شہریوں پر جبراً طالبان قوانین نافذ کرے گی

منگل کو شائع ہونے والی اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کی اخلاقی پولیس افغانستان میں مذہبی قانون کے نفاذ میں بڑھتا ہوا کردار ادا کرے گی۔ رپورٹ میں اخلاقی پولیس کے ذریعے طالبان پر خوف کی فضا پیدا کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

غزہ، نسل کشی اور احتجاج سے عاری اے آئی آرٹ

مزید برآں، یہ استھیٹک تصاویر زیادہ تر اس لئے پسند کی جاتی ہیں کیونکہ وہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی سنسرشپ کے الزامات سے آسانی سے بچ جاتی ہیں۔ اس وجہ سے یہ اور بھی خطرناک مسئلہ بن جاتا ہے کیونکہ خود تصاویر سنسرشپ کا مجسمہ ہوتی ہیں۔
اے آئی سے تیار کردہ آرٹ کی منافقت بھی ناقابل تردید ہے کیونکہ یہ کسی کو بھی ایسی چیز تیار کرنے سے روکتی ہے جو ایک مخصوص معیار پر پورا نہیں اترتی جس کا مطلب ایک ضمنی کاروباری مقصد ہوتا ہے۔
نسل کشی کے دوران آرٹ کو استھیٹک بنا کر، اس کو تجارتی بنا دینا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی انتہا ہے اور جب عالمی برادری فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑی ہونے کی کوشش کرتی ہے، تو انہیں چاہیے کہ اپنے متعلقہ احتجاج کے ہر چھوٹے سے چھوٹے علامت کو احتیاط سے شامل کریں۔

فرانسیسی انتخابات: انتہائی دائیں بازو کے خلاف فتح اور گہرا سیاسی بحران

اس خدشہ کا بڑے پیمانے پر اظہار کیا جا رہا تھا کہ انتہائی دائیں بازو کی نیشنل ریلی میری لی پین کی قیادت میں رواں ہفتے حکومت تشکیل دے گی۔ تاہم وہ 143ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر آئے ہیں۔ بائیں بازو کا انتخابی اتحاد ’نیو پاپولر فرنٹ182ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر آیا ہے۔ صدر میکرون کے گروپ کے168ممبران پارلیمنٹ کامیاب ہوئے ہیں۔ پارلیمانی اکثریت کیلئے289ممبران پارلیمنٹ درکار ہیں۔ یوں کوئی بھی اتحاد پارلیمانی اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔

مارکس کا تصورِ بیگانگی

بطور انسان ہم اپنے وجود کی بنیادوں سے اتنے دور ہو چکے ہیں کہ ہماری انسانیت خود ایک سوال بن گئی ہے۔ کیا ہم دوبارہ اپنی انسانی ماہیت کو پا سکتے ہیں؟ کیا ہم دوبارہ اپنے اندر کی انسانیت کو پانے کی جستجو کرسکتے ہیں؟ مارکس کے مطابق،بیگانگی کا خاتمہ تبھی ممکن ہے جب پیداواری وسائل کی نجی ملکیت ختم ہو جائے، اور مزدوری کی نوعیت کو جبری محنت (forced labour)سے بدل کر تخلیقی اور انسانی سرگرمی میں تبدیل کر دیا جائے۔

’غلامی کی زنجیریں توڑ کر‘ افغانستان دنیا کا اداس ترین ملک بن گیا

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ کے مطابق بین الاقوامی برادری کے کچھ اراکین صورتحال کی ناگزیریت کو قبول کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ان کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس طرح کی تجارت سے طالبان کو انسانی حقوق کے ریکارڈ میں پیشرفت سے نجات ملے گی۔ رپورٹ کے مطابق طالبان کا خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ سلوک اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور اس وجہ سے طالبان کو حکومت کے طور پر تسلیم کئے جانے سے بنیادی طور پر نااہل قرار دیا گیا۔

برطانوی انتخابات میں لیبر پارٹی کی جیت: اِک اور دریا کا سامنا تھا مجھ کو…

توقعات کے مطابق برطانیہ کے عام انتخابات میں دائیں بازو کی کنزویٹو (ٹوری) پارٹی اپنی تاریخ کی بدترین شکست سے دوچار ہوئی ہے۔ پارلیمان میں 244 نشستوں کی کمی کیساتھ اسے صرف 121 نشستیں مل پائی ہیں۔ جبکہ مجموعی ووٹ میں اس کا حصہ تقریباً 43 فیصد سے 23 فیصد تک گر گیا ہے۔ اس کے مقابلے میں لیبر پارٹی نے 209 کے اضافے کے کیساتھ 411 نشستیں اور (معمولی اضافے کیساتھ) 33 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ ’’سنٹرسٹ‘‘ لبرل ڈیموکریٹس 72 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے ہیں (63 کا اضافہ)۔ اگرچہ مجموعی ووٹ میں ان حصہ محض 12 فیصد رہا۔ بہرحال 174 نشستوں کی بڑی اکثریت کیساتھ لیبر پارٹی بغیر کسی اتحادی کے حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے اور پارٹی رہنما کیئر سٹارمر بر طانیہ کا نیا وزیر اعظم منتخب ہو چکا ہے۔ ملکی تاریخ میں وہ لیبر پارٹی، جو 2010ء کے بعد پہلی بار اقتدار میں آئی ہے، سے تعلق رکھنے والا ساتواں وزیر اعظم ہو گا۔

نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا اجلاس، ستمبر میں مرکزی کنونشن منعقد کرنے کا اعلان

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن(جے کے این ایس ایف) نے ماہ ستمبر میں مرکزی کنونشن راولاکوٹ میں منعقد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کنونشن کے موقع پر ’طلبہ حقوق مارچ‘اور ’انتفادہئ جموں کشمیر‘ کے عنوان سے جلسہ عام منعقد کیا جائے گا۔ کنونشن کی تیاریوں کے سلسلہ میں تمام تعلیمی اداروں میں ممبر شپ مہم اور تنظیم سازی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔