ہمارا مطالبہ ہے کہ ریاست اس قسم کا جانب درانہ سلوک بند کرے اور لال لال کے نعروں کو پولیس تشدد سے کچلنے کے تمام منصوبے ترک کرے۔
مزید پڑھیں...
کیا طلبہ سیاست جامعہ کو بدنام کرنے کے مترادف ہے؟
پچھلے مسئلے کو بھلانے کے لئے نیا مسئلہ کھڑا کر دیا جاتا ہے اور ہر دفعہ اپنی غلطیاں تسلیم کرنے کی بجائے سارا ملبہ ان پر پھینک دیا جاتا ہے جنہیں سیاست کرنے کی اجازت نہیں۔
زرعی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی زہریلی دوائیوں اور کھادوں سے نجات کا راستہ
ن چھوٹے کسانوں نے اس تجربے کو اپنایا ہے وہ اب اس کا پھل کاٹ رہے ہیں ان کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کی زہر آلود دوائیوں سے نجات مل گئی ہے، کھاد کا استعمال ترک کر دیا گیا ہے۔
ساہیوال کول پاور پلانٹ: ”مکینوں کو کالے پانی کی بارش کا سامنا“
ہماری معمول کی زندگی اور معاش کوخراب کرنے کے علاوہ اس نے زیر زمین پانی کوبھی آلودہ کرنا شروع کردیاہے۔
روزنامہ ڈان پر نامعلوم افراد کے حملے اور گھیراؤ کے خلاف ملک گیر مظاہرے
مظاہرین سے خطاب میں مقررین نے اسے آزادی صحافت پر شدید حملہ قرار دیا۔
پاکستان: ٹریفک کے مسائل کا حل کیسے ممکن ہے؟
اس نظام کو پاش پاش کر کے ہی ایک صحت مند انسانی معاشرے کی تعمیر کی جاسکتی ہے۔
بائیں بازو کی عوامی بنیادوں پر تعمیر کیسے ممکن ہے؟
اہور میں 29 نومبرکو طلبہ کے تاریخی جلوس کی بازگشت اب پورے پاکستان میں سنی جا سکتی ہے۔ اس جلوس نے بائیں بازو کو ایک نئی تقویت دی ہے۔ دایاں بازو اس کے جواب میں کافی بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور انہیں سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ کس طرح بائیں بازو کے بڑھتے قدم کو روکیں۔
طلبہ اور متبادل نظام سیاست
انسانی سماج نت نئی تبدیلیوں سے عبارت ہے۔ دانشور وہ ہوتا ہے جس کا ہاتھ ان تبدیلیوں کی نبض پہ ہو۔ یہ وہ دانشور ہیں جنھیں ان طلبہ کی سوچ کی سمجھ ہی نہیں آ رہی۔ اس لیے انھوں نے برسوں پرانا اور آزمودہ نْسخہ استعمال کیا ہے۔ مثلاً انھیں یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ طلبہ روایتی سیاست سے تنگ آئے ہوئے ہیں۔ انھیں اس نظام میں اپنا حصہ چاہیے۔
عورت اور ترقی پر سیمینار، لاہور 2003ء
اس کے نہ کردہ گناہوں کی سزادیتے رہے
تین راہنماؤں کی عبوری ضمانت منظور اور عالمگیر وزیر کو جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل
سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے ملک بھر میں طلبہ کو ایک ترقی پسند ایجنڈے پر متحرک کر کے دائیں بازو کو شدید ہیجان میں مبتلا کر دیا ہے۔