ادھر دوحہ میں امریکہ نے طالبان سے دوبارہ مذاکرات شروع کر دئیے ہیں۔
مزید پڑھیں...
یہ ہوتا ہے سامراج: آزادی کی قیمت 40 ارب ڈالر
تیسری دنیا کی غربت کو بدعنوان حکمرانوں کی بدعنوانی تک محدود رکھنے والے دانشور کلونیل ازم اور سامراج کے کردار کا ذکر ہمیشہ گول کر جاتے ہیں۔
فرانس: تاریخ کی سب سے لمبی ہڑتال جاری ہے!
ادھر کرسمس اور نئے سال پر ہونے والی چھٹیوں میں مشکلات کے باوجود فرانس کے عوام کی اکثریت ہڑتال کی حامی ہے۔
2020ء جلسے جلوسوں، مظاہروں اور تحریکوں کا سال ہو گا
اگلا دور کافی دلچسپ ہو گا، نجکاری کے خلاف سخت مزاحمت ہو گی اور طلبہ یونینوں کی بحالی ملک میں طلبہ تحریک کے ابھرنے کے امکانات کو روشن کرے گی۔ سیاسی فضا میں دیر بعد اب سرخ رنگ بھی نظر آنے لگا ہے۔ یہ محنت کش طبقات کی جدوجہد کا دور ہو گا۔
27 دسمبر 2007ء کی شام!
برسوں سے کوئی آ س کا سورج نہیں نکلا
روزنامہ جدوجہد کے قارئین کو نئے سال کی مبارک باد
لاہور (روزنامہ جدوجہد) اس سال کے آغاز سے روز نامہ جدوجہد آن لائن اپنے قارئین کو متبادل نظریہ اور خبریں فراہم کرتا رہا ہے۔
آج سے 2 جنوری تک سالانہ تعطیلات کے بعد نئے عزم کے ساتھ ہم دوبارہ اس سلسلےکا آغاز کریں گے۔
ہم امید کرتے ہیں آنے والا سال ترقی پسند سوچ کو مزید آگے لے کر جائے گا اور روز نامہ جدوجہد اس فکر کو عام کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔
رجعتی دور کے تقاضے
ہم آج ایک مشکل اور رجعتی رد انقلابی دور سے گزر رہے ہیں اس میں تو بات کرنا بھی مشکل ہو رہی ہے مگر ایسے ہی دور میں بات کریں گے تو بات بنے گی۔ رجعتی دور کی حکمت عملی وہ نہیں ہو تی جو انقلابی دور کی ہوتی ہے۔ ہمیں جہاں اس مشکل دور کامقابلہ کرناہے وہیں ہمیں اپنے سوشلسٹ انقلابی نظریات کو فروغ دیتے ہوئے سرمایہ داری اورجاگیرداری کو بے نقاب بھی کرنا ہے۔
سیاسی رہنماؤں کے نام
رقصِ بسمل کا اہتمام کرو
عاصمہ جہانگیر اور اوکاڑہ مزارعین کی جدوجہد
شاید یہ جنرل مشرف کے خلاف پہلی بڑی عوامی تحریک تھی جس کا آغاز پنجاب سے ہوا تھا۔
”ہمت تھی تو مجھے پکڑتے“
جج صاحب کو انہوں نے خوب سنائیں، تم آمریت کے پروردہ ہو ابھی تک تمہیں عقل نہیں آئی۔