لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکی انتخابات میں ٹرمپ انتظامیہ کی شدید ناقد سمجھی جانیوالی چار خواتین کا سکواڈ دوسری دو سالہ مدت کیلئے منتخب ہو گیا ہے۔
الہان عمر، الیگزینڈریا اوکاسیو کارٹیز، آیانہ پریسلے اور رشیدہ طلاب نے منگل کے روز اپنی اپنی کامیابیوں کا اعلان کیا۔ امریکی کانگریس کی رکن منتخب ہونیوالی چاروں خواتین پہلی مرتبہ 2018ء کے وسط مدتی انتخابات میں منتخب ہوئی تھیں اور اپنے حامی حلقوں میں ”اسکواڈ“ کے نام سے مشہور ہو گئی تھیں۔
الہان عمر نے منیسوٹا کے پانچویں کانگریسی ضلع میں ریپبلکن مد مقابل لیسی جانسن کے خلاف 64.6 فیصد ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔ وہ صومالی پناہ گزین ہیں جوخانہ جنگی کے دوران بچپن میں ہی صومالیہ چھوڑ کر امریکہ منتقل ہو گئی تھیں۔ الہان عمر امریکی کانگریس کی پہلی صومالی نژاد رکن ہیں۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی شدید ناقد ہونے کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کے حق میں اور نسل پرستی کے خلاف آواز بلند کی۔
الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نیو یارک کے 14 ویں کانگریسی ضلع میں 68.8 فیصد ووٹ حاصل کر کے منتخب ہوئیں۔ انہوں نے ری پبلکن امیدوار جان کمنگز کو شکست سے دو چار کیا۔ 2018ء میں امریکی کانگریس کیلئے منتخب ہونے والی سب سے کم عمر خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ وہ بائیں بازو کے نظریات کی سب سے بڑی پرچارک رہی ہیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن میں انہوں نے برنی سینڈرز کی کمپئین میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیاتھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے مختلف ٹریڈ یونینز کے مسائل کو بھی بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔
آیانا پریسلے نے میساچوسیٹس کے ساتویں کانگریسی ضلع میں 87.5 فیصد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔ ان کے مد مقابل آزاد امیدوار رائے اوونس تھے۔ پریسلے جہاں ری پبلکن پالیسیوں پر ناقد کے طور پر مشہور ہیں وہاں انہوں نے سیاہ فام خواتین کے حقوق کیلئے ایک توانا آواز کے طور پر اپنی پہچان بنائی۔
رشیدہ طلاب نے مشی گن کے 13 ویں کانگریسی ضلع میں ریپبلکن امیدوار ڈیوڈ ڈووڈن ہوفر کے خلاف مسلسل دوسری مرتبہ 65.5 فیصد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔ رشیدہ طلاب بھی ٹرمپ انتظامیہ کی ناقد ہونے کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کی آوازوں کی حمایت کرنے میں پیش پیش رہی ہیں۔
واضح رہے کہ خواتین سکواڈ کی ان چاروں خواتین کانگریسی اراکین پر صدر ٹرمپ نے متعدد بار حملے کئے۔ انہیں او سی پلس تھری سے تعبیر کرتے رہے۔ یہاں تک کہ گزشتہ سال ٹرمپ نے ان چاروں خواتین کو واپس اپنے ممالک چلے جانے کا مشورہ بھی دیا۔ حالانکہ یہ چاروں خواتین امریکی شہری ہیں۔ الہان عمر ان چاروں خواتین میں واحد ہیں جو امریکہ سے باہر پیدا ہوئیں اور ایک چھوٹی بچی کی حیثیت سے انہیں امریکہ لایا گیا تھا۔