لاہور (جدوجہد رپورٹ) بائیس سالہ شاعر آمندا گورمین نومنتخب امریکی صدر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر شاعری پڑھنے کیلئے منتخب ہوئی ہیں۔ وہ سرکاری مواقع کیلئے لکھنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔
وہ اگلے بدھ کو شاعری پڑھ کر اس روایت کو جاری رکھیں گی جس میں رابرٹ فراسٹ اور مایا اینجلو جیسے مشہور شاعر شامل ہیں۔ مایا اینجلوکی 1993ء میں صدر بل کلنٹن کی افتتاحی تقریب کیلئے لکھی گئی شاعری ”صبح کی نبض“ کی کتابی شکل میں اشاعت کی 10 لاکھ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں۔
اس اہم صدارتی تقریب کے موقع پر آمندا گورمین کو سب سے کم عمر شاعر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ 2014ء میں انہیں لاس اینجلس کی پہلی انعام یافتہ نوجوان شاعر قرار دیا گیا اور تین سال بعد وہ ملک کی پہلی قومی نوجوان انعام یافتہ شاعر بن گئیں۔
وہ ایم ٹی وی پر نمودار ہوئیں اور نائیک کیلئے سیاہ فام کھلاڑیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے لکھا۔ کم عمر شاعر کی حیثیت سے اپنی پہلی کتاب ”The One for Whome Food is not enough“ شائع کی۔
آمندا گورمین کا کہنا ہے کہ ”بائیڈن کی تقریب حلف برداری کی انتظامی کمیٹی نے ان سے گزشتہ ماہ کے آخر میں رابطہ کیا تھا۔ میں متعدد عوامی شخصیات کو جانتی ہوں، جن میں سابق سیکرٹری خارجہ ہیلری کلنٹن اور سابق خاتون اول مشیل اوباما بھی شامل ہیں لیکن جو بائیڈن سے پہلی بار ملاقات ہو گی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ آنیوالی خاتون اول جل بائیڈن کی طرف سے میری سفارش کی گئی تھی۔“
اے پی کے مطابق آمندہ گورمین کو بطور شاعر غیر معمولی حیثیت حاصل ہے اور دیگر تقریبات میں شامل ہونے کی خواہش مند بھی ہیں۔ وہ لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس 2028ء میں شاعری پڑھنے کی خواہش مند ہیں اور 2037ء میں صدارتی تقریب حلف برداری کے موقع پر اپنے آپ کو اس سے زیادہ بہتر پوزیشن یعنی چیف ایگزیکٹو کی حیثیت ملنے پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ ”میں بائیڈن کو بتانے جا رہی ہوں کہ میں واپس آؤں گی۔“