اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان کی وفاقی حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان معاہدہ طے پانے کے بعد ملازمین نے احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ جمعرات کے روز وفاقی حکومت نے ملازمین رہنماؤں سے گریڈ 01 سے 19 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد عبوری اضافے کا معاہدہ کیا ہے۔ ملازمین رہنماؤں کے خلاف تمام مقدمات ختم کرنے اور گرفتار رہنماؤں کو رہا کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ملازمین نے احتجاج ختم کر دیا اور ملک بھر سے اسلام آباد میں جمع ہونیوالے ملازمین واپس گھروں کو روانہ ہو گئے ہیں۔
ملازمین رہنماؤں کے ساتھ وفاقی وزرا پرویز خٹک، شیخ رشید احمد اور علی محمد خان نے مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی صبح کیا، جس کے بعد میڈیا کو تفصیلات سے آغاہ کیا گیا۔ فیصلوں کے مطابق پاکستان سیکریٹریٹ اور وفاقی حکومت کے ایک سے 19 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں یکم مارچ سے 25 فیصد عبوری اضافے پر اتفاق ہوا ہے اور اس پر عمل کیا جائے گا۔ وفاقی وزرا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کو ملازمین کی تنخواہوں میں ہر ممکن طریقے سے وفاق کے برابر اضافہ کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ تمام گرفتار سرکاری ملازمین کو رہا کر دیا جائے گا اور ان کے خلاف دائر مقدمات بھی واپس لے لئے جائیں گے۔ یاد رہے کہ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اگیگا) کی کال پر ہزاروں سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے اور دوسرے مطالبات کیلئے بدھ کے روز اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر دھرنا دیا تھا، جس کے بعد پولیس نے مظاہرین پرآنسو گیس کی شیلنگ کی اور متعدد رہنماؤں کو گرفتار کیا تھا۔
بدھ کے روز اسلام آباد کی تمام مرکزی شاہراہیں میدان جنگ کے مناظر پیش کرتی رہیں، ملازمین کو منتشر کر کے اسلام آباد کو صاف کرنے کی پولیس کی تمام ترکوششیں ناکام رہیں، ملازمین نے پولیس تشدد کے خلاف ڈی چوک اور مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنے دے دیئے تھے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں ملازمین پر ہونے والے تشدد کے خلاف آل پاکستان ایمپلائز، پنشنرز اینڈ لیبر تحریک کی کال پر گزشتہ روز ملک بھر میں مختلف محکمہ جات اور ادارہ جات کے ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال بھی کی اور احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے بھی منعقد کئے گئے۔