خبریں/تبصرے

نائیجیریا: چند ہفتوں کے دوران مسلح افراد کی دوسری کارروائی، 30 طلبہ اغوا کر لئے گئے

لاہور (جدوجہد رپورٹ) شمال مغربی نائیجیریا میں مسلح افراد نے ایک سکول پر حملہ کر کے کم از کم 30 طلبہ کو اغوا کر لیا ہے۔ اس خطے میں یہ گزشتہ چند ہفتوں میں مسلح افراد کا دوسرا حملہ ہے۔ پولیس کے مطابق یہ تازہ واردات جمعرات کی رات ریاست کڈونا کے علاقے ایگابی میں فیڈرل کالج آف فارسٹری میکنائزیشن میں ہوئی ہے۔

اے پی کے مطابق کڈونا کی وزارت برائے داخلہ کے کمشنر سموئل ارووان نے ایک بیان میں کہا کہ ”ابھی تک 30 طلبہ و طالبات لاپتہ ہیں، سکول کے عملے کے متعدد افراد بھی اغوا کئے گئے ہیں۔“ انکا کہنا تھا کہ ”یہ حملہ مسلح ڈاکوؤں کے ایک بڑے گروپ نے کیا ہے، فوج نے حملہ آوروں کو اپنی لپیٹ میں لیا اور 180 کے قریب عملہ اور طالبعلموں کو محفوظ کرنے میں کامیاب رہے۔ بڑی تعداد میں طلبہ زخمی بھی ہوئے ہیں، سکیورٹی فورسز لاپتہ طلبہ کی تلاش کیلئے آپریشن کر رہی ہیں۔“

نائیجیریا کے حکام کے مطابق شمال مغربی علاقے میں گزشتہ ماہ کے آخرمیں 279 طالبات کے اغوا کے پیچھے بھی ڈاکوؤں کا ہاتھ تھا، انہوں نے مسلح افراد کے ان گروہوں کا حوالہ دیا جو پیسے کیلئے اغوا کرتے ہیں یا اپنے گروپوں کے جیل میں بند اراکین کی رہائی کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالتے ہیں۔ تاہم اغوا کی گئے 279 لڑکوں کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد رہا کیا گیا تھا، یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا تاوان ادا کیا گیا تھا یا نہیں۔

نائیجیریا میں اسلامی انتہا پسند گروپ ’بوکوحرام‘ نوجوان خواتین کو اغوا کر کے زبردستی شادی کرنے کے حوالے سے بھی جانا جاتا ہے۔ خاص طور پر 2014ء میں بوکو حرام نے ایک سکول سے 276 طالبات کو اغوا کر لیا تھا جن میں سے ابھی بھی 100 سے زائد طالبات لاپتہ ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts