راولا کوٹ (جدوجہد رپورٹ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”نکیال میں بدعنوانی کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر سردار عمر فاروق نے ’سماج بدلو تحریک‘ پر کریک ڈاون شروع کر دیا ہے جو قابلِ مذمت ہے۔ ایک جھوٹے مقدمے میں ’سماج بدلو تحریک‘ کے رہنما شاہنواز علی شیر ایڈووکیٹ کو نامزد کر کے انتقامی کاروائی کی جا رہی ہے۔ شاہنواز علی شیر ایڈووکیٹ کے گھر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور ہراساں کیا جا رہا ہے“۔
بیان کے مطابق ”جموں کشمیر لبریشن فرنٹ انتظامیہ کے اس طرح کے ہتھکنڈوں اور اقدامات کی مذمت کرتی ہے اس طرح کے ہتھکنڈوں سے مقامی سیاسی اور سماجی تبدیلی کی تحریکوں کو نہیں روکا جا سکتا جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ہمیشہ کی طرح اس عوامی تحریک کی مکمل حمایت بھی کرتی ہے اور اس تحریک کے رہنماوں کے خلاف جھوٹے مقدمات اور ان کو ہراساں کرنے کے اس فعل کی مذمت کرتی ہے“۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان عمر حیات کے مطابق چیئرمین سردار صغیر خان ایڈووکیٹ نے انتظامیہ کی ان حرکات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف ریاست جموں کشمیر کے عوام پوری دنیا میں پھیلی وبا کی زد میں ہیں اور دوسری طرف مقامی انتظامیہ ہمیشہ کی طرح عوام اور عوام کے حقوق کی بازیابی کی جدوجہد کرنے والے رہنماؤں کو ہراساں کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ نے اپنا رویہ نہ بدلا تو عید کے فوری بعد اس معاملے پر ایک مربوط حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔ انھوں نے اس تحریک کے ذمہ داران کو یقین دلایا ہے کہ ہم کسی بھی انتقامی کاروائی کی صورت میں تحریک کا بھرپور ساتھ دیں گے اور ان کو کسی بھی لمحے تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
دریں اثنا، آزاد جموں کشمیر بار کونسل نے ایس پی ضلع کوٹلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شاہنواز علی شیر ایڈوکیٹ کے خلاف ایف آئی آر خارج کرے۔ بار کونسل نے توقع ظاہر کی کہ ایس پی ضلع اس معاملے کو سلجھانے میں کردار ادا کریں گے۔
حقوق خلق موومنٹ کے رہنما فاروق طارق اور جموں کشمیر عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما نثار شاہ نے بھی شاہنواز علی شیر ایڈوکیٹ کے خلاف مقدمے کی مذمت کی ہے اور مقدمہ کارج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔