لاہور (جدوجہد رپورٹ) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سالانہ کرپشن انڈیکس میں پاکستان مزید16درجے تنزلی کے بعد 140ویں درجے پر آگیا ہے۔ 180ممالک کے انڈیکس میں گزشتہ برس پاکستان کی رینکنگ 124ویں تھی۔
دنیا بھر میں کرپشن میں کمی دیکھی گئی ہے اور 86فیصد ملکوں میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران کرپشن میں معمولی اضافہ بھی دیکھنے میں نہیں آیا ہے۔
انڈیکس کے مطابق قانون کی حکمرانی اور ریاست کی گرفت کی عدم موجودگی کی وجہ سے پاکستان کے سکور میں نمایاں تنزلی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کا سکور100میں سے 31سے کم ہو کر28ہو گیاہے۔ تاہم بھارت اور بنگلہ دیش کے سکور میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے سال میں پاکستان 120ویں درجے پر تھا، جبکہ تیسرے سال میں پاکستان مزید تنزلی کے بعد140ویں نمبرپر آگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جن ممالک میں شہری آزادیوں پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں، ان ملکون کا کرپشن انڈیکس میں سکور بھی مسلسل کم ہو رہا ہے۔ بدعنوانی کے خلاف جنگ میں لاپرواہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بڑھاتی اور جمہوریت کو نقصان پہنچا کر ایک شیطانی چکر کو جنم دیتے ہے۔ جیسے جیسے یہ حقوق اور آزادیاں ختم اور جمہوریت زوال پذیر ہوتی ہے تو آمریت اپنی جگہ بنا لیتی ہے، آمریت بدعنوانی کی سطح پر مزید بلند کرتی ہے۔
انڈیکس میں ڈنمارک، فن لینڈ، نیوزی لینڈ پہلے 3درجوں پر موجود ہیں، جبکہ صومالیہ، شام اور جنوبی سوڈان انتہائی نچلے درجے پر موجود ہیں۔