پاکستان

کیمپس پر صرف خون کی ہولی کھیلی جا سکتی ہے: ایچ ای سی

فاروق سلہریا

اسلام آباد (پ ر) ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اس بات کا سختی سے نوٹس لیا ہے کہ جامعہ قائد اعظم کے مقدس کیمپس پر چند گمراہ طلبا و طالبات نے ہولی جیسا کافرانہ دن ناچ ناچ کر منایا۔ اس شرمناک واقعہ سے نپٹنے کے لئے ہونے والے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایک ہنگامی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستانی یونیورسٹیوں میں تحقیق، عقل اور علم کے علاوہ ہولی پر بھی مکمل پابندی کو یقینی بنایا جائے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ملک بھر کی جامعات کے وائس چانسلر حضرات کو یاد دلایا کہ پاکستان کی یونیورسٹیوں میں صرف خون کی ہولی کھیلی جا سکتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جب بلاسفیمی کے الزام لگا کر لنچ کرنے یاکارل مارکس اور باچہ خان کے نام پر پراپیگنڈہ کرنے والے ملک دشمن طالب علموں کو اسلامی جمعیت طلبہ کے ذریعے مارنے پیٹنے جیسی تفریحات ہر کیمپس پر دستیاب ہیں تو ہولی یاکرسمس جیسی غیر اسلامی تہواروں کو بہانہ بنا کر تفریحی پروگرامات ماسوائے یہود و ہنود کے ایجنڈے کی تکمیل کے سوا کچھ نہیں۔

ڈائریکٹر ایچ ای سی کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ایسے شرمناک واقعات کی روک تھام کے لئے تمام یونیورسٹیوں میں زید حامد، مولانا طارق جمیل، مولانا سراج الحق، تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان، مولانا فضل الرحمن اور اوریا مقبول جان کے گیسٹ لیکچرز کا ہفتہ وار اہتمام کیا جائے۔

وائس چانسلر حضرات کو یہ ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں کہ فوری طور پر اسلامی اخلاقیات پر تحقیق کی اشاعت کے لئے سالانہ ریسرچ جرنل، کم از کم ایکس کیٹیگری، شائع کئے جائیں۔

اجلاس کے اختتام پرڈائریکٹر ایچ ای سی نے وفاقی حکومت سے استدعا کی کہ یکساں قومی نصاب کو اسکولوں کے علاوہ یونیورسٹیوں میں بھی لاگو کیا جائے۔

Farooq Sulehria
+ posts

فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔