لاہور(جدوجہدرپورٹ) بلوچستان میں ماورائے عدالت قتل عام اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی تحریک نے جہاں ہر مردو زن کی حمایت حاصل کی ہے اور بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے، دھرنے اور ریلیاں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔ اس تحریک نے بچوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
ایسی ہی صورتحال پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں وسائل پر اختیار کے حوالے سے جاری احتجاجی تحریک کے دوران نظر آئی تھی، جہاں بچوں نے سستی بجلی اور آٹے کے حصول کیلئے ریلیوں میں شرکت کے علاوہ اپنی تفریحی سرگرمیوں میں بھی احتجاجی تحریکوں میں اپنے جانے والے اقدامات کو شامل کر لیا تھا۔
زیر نظر ویڈیوبلوچستان کے کسی علاقے کی ہے، جہاں بچے سڑک بند کر کے وہی نعرے لگا رہے ہیں، جو نعرے بلوچستان میں جاری اس تحریک میں لگائے جا رہے ہیں: