لاہور (جدوجہد رپورٹ) گزشتہ روز، حقوق خلق موومنٹ کے زیر انتظام لاہور پریس کلب کے سامنے مزدور یکجہتی مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرے میں نشاط، جنریشنز، منی مائنرز، پاک ٹیکسٹائل اور لائم لائٹ فیکٹری سے حالیہ لاک ڈاؤن کے نتیجے میں نکالے جانے والے مزدوروں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے اپنے تین مطالبات پر زور دیا جن میں بیروزگاری الاؤنس، چھٹیوں کے ساتھ ساتھ تنخواہ کی ادائیگی اور موجودہ حالات میں کام کرنے والے مزدوروں کے لئے حفاظتی سامان کی دستیابی شامل ہیں۔
اس مظاہرے میں پنجاب یونین آف جرنلسٹ کے صدر قمر بھٹی بھی ساتھیوں کے ساتھ شریک ہوئے اور مزدوروں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی یو جے ہر فورم پر مزدوروں کے مطالبات کے حق میں آواز اٹھائے گی۔
مظاہرے میں شریک فیکٹری ورکروں کا کہنا تھا کہ اس بد ترین بحران میں انہیں بالکل بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک کسی قسم کا ریلیف مزدوروں تک نہیں پہنچ پایا۔ مظاہرین نےیہ بھی کہا کہ سارا سال محنت مزدوری کر کے وہ اس ملک کا پہیہ چلاتے ہیں مگر حکومت اور فیکٹری مالکان ایک مہینہ بھی انکا خیال نہیں رکھ سکے۔
مظاہرین نے اس بات کا عہد کیا کہ وہ اب مزدور کمیٹیوں کی صورت میں خود کو منظم کر کے اس ننگے استحصال کے خلاف لڑیں گے۔ مظاہرے میں مزدور رہنماؤں مرتضی باجوہ، رانا محسن اور عذرا شاہین کے علاوہ حقوق خلق موومنٹ سے عمار علی جان اور زاہد علی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔