شاعری

غزل: دامن زیست سنوارا جائے

قیصر عباس

دامن زیست سنوارا جائے
کوئی مہتاب اتارا جائے

شام سونی سی ہے ساقی سے کہو
رنگ مے اور نکھارا جائے

شہر نامہرباں سے اور پرے
ایک شبستان اتارا جائے

لفظ خاموش ہیں اے چشمِ غزال
تجھ کو آنکھوں سے پکارا جائے

وحشت جاں سے کہو دور رہے
دل خرابوں میں نہ مارا جائے

ایک گرداب میں ہے موجِ حیات
جاں بچائیں تو کنارا جائے

چار سو وقت کی سنگین فصیل
کس طرف وقت کا مارا جائے

شب لہو مانگ رہی ہے قیصرؔ
دیکھئے کون سا تارا جائے

Qaisar Abbas
+ posts

ڈاکٹر قیصر عباس روزنامہ جدو جہد کے مدیر اعلیٰ ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کرنے کے بعد پی ٹی وی کے نیوز پروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا الحق کے دور میں امریکہ منتقل ہوئے اور وہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔ امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں اور آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔ وہ ’From Terrorism to Television‘ کے عنوان سے ایک کتاب کے معاون مدیر ہیں جسے معروف عالمی پبلشر روٹلج نے شائع کیا۔ میڈیا، ادبیات اور جنوبی ایشیا کے موضوعات پر ان کے مقالے اور بک چیپٹرز شائع ہوتے رہتے ہیں۔