لاہور (جدوجہد رپورٹ) جنوبی امریکی ملک وینزویلاکی قومی انتخابی کونسل (سی این ای) نے مقامی اور علاقائی انتخابات کے بعد پیر کے روز ابتدائی نتائج کے تحت 20 گورنرشپس پر حکمران سوشلسٹ پارٹی جبکہ 3 گورنرشپس پر اپوزیشن کی کامیابی کا اعلان کیا ہے۔
’رائٹرز‘کے مطابق ابتدائی نتائج کا اعلان ہونے کے بعد بائیں بازوکی حکومت کے صدر نکولس مادورو نے فتح کے جشن کے موقع پر فتح کو متاثر کن قرار دیا اور کہا کہا اچھی جیت کا جشن منایا جا نا چاہیے۔
دائیں بازو کے اپوزیشن کے رہنماؤں نے 2018ء کے صدارتی اور کانگریس انتخابات کے بائیکاٹ کے بعد اس مرتبہ مقامی و علاقائی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اپوزیشن رہنماؤں نے صدر نکولس مادورو کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے امریکی پابندیوں پر انحصار کر رکھا تھا۔
امریکی پابندیوں کی وجہ سے نکولس مادوروکے اقتدار کا خاتمہ نہ ہونے اور یورپی یونین کے انتخابی مبصرین کی موجودگی کی وجہ سے اپوزیشن رہنماؤں نے ان انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔ تاہم انتخابات میں ناکامی سے اپوزیشن کو گہرا دھچکا پہنچا ہے۔
سی این سی کے مطابق انتخابات میں 41.8 فیصد یعنی تقریباً 8.1 ملین ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔
یاد رہے کہ 2017ء کے علاقائی انتخابات میں حکمران جماعت نے 19 گورنرشپس حاصل کی تھیں، جبکہ حزب اختلاف کو 4 گورنرشپس ملی تھیں۔
’ٹیلی سور‘کے مطابق انتخابات نے حکمران اتحاد کو مضبوط کرنے کیلئے زیادہ اہم موقع فراہم کیا ہے، اس سے قومی اور ذیلی حکام کو اقتصادی ترقی کے حق میں کام کرنے کا موقع ملے گا۔
21 نومبر کو ہونے والے علاقائی قومی انتخابات کے نتائج نے بولیوارئین عوام کے جمہوری کردار اور امن کیلئے ان کے عزم کی توثیق کی ہے۔
عوام نے 23 گورنروں، 335 میئروں، 253 قانون سازوں اور 2 ہزار 471 کونسلروں کو منتخب کیا۔
یونائیٹڈ سوشلسٹ پارٹی آف وینزویلا (پی ایس یو وی) اور اس کے اتحادیوں نے 23 میں سے 18 ریاستیں حاصل کیں، جبکہ 335 میں سے 205 میئر بھی کامیاب ہوئے۔
نتائج نے واضح کیا کہ انقلابی قوتیں معیشت کو بری طرح سے متاثر کرنے والی امریکی ناکہ بندی کے باجود ہیوگوشاویز کی میراث کو فروغ دینے کیلئے تیار ہیں۔
سی این ای کے مطابق حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ڈیموکریٹک یونٹی ٹیبل نے کوجیڈس اور زولیا کی ریاستوں میں کامیابی حاصل کی، جبکہ نیواایسپارٹا ریاست میں نیبر ہڈ فورس (ایف وی) نے کامیابی حاصل کی۔