فاروق سلہریا
2 فروری کی شام حسب معمول سویڈش چینل فور پر خبریں دیکھنے بیٹھا۔ ہیڈ لائنز میں ہی پاکستان کا ذکر سنا تو تفصیلی خبر کے انتظار میں ساری خبریں سننا پڑیں کیونکہ متعلقہ خبر کی تفصیلات نیوز بلیٹن کے آخر میں دی گئیں۔
خبر یہ تھی کہ سویڈش شہر ہالم ستاد (Halmstad) کے رہائشی آندرش ویردہیم (Anders Wirdheim) کے گھر ایک منفرد مہمان آیا ہے جسے، بصد عقیدت، ملنے سینکڑوں لوگ آ رہے ہیں۔ مہمان ایک چڑیا ہے جو سائبیریا سے پاکستان جانے کی بجائے سویڈن پہنچ گئی ہے۔ یہ چڑیا آندرش کے لان میں درختوں پر بسیرا کر رہی ہے اور اسے دانہ دنکا بھی مل رہا ہے۔
چینل فور سے بات کرتے ہوئے آندرش کا کہنا تھا کہ ایسے کسی نئے پرندے کا سویڈن آنا ایسے ہی ہے جیسے (امریکی گلوکار) بروس سپرنگسٹین سال بھر سویڈن میں شو کرتا رہے یا (ایرانی سویڈش) گلوکارہ سردیوں میں کنسرٹ کر ڈالے۔
چینل فور کے مطابق اس بارہ سینٹی میٹر کی چڑیا کا غالباً جی پی ایس خراب ہو گیا ہے جس کی وجہ سے وہ پاکستان کی بجائے سویڈن پہنچ گئی۔
ہونہہ…
ناچیز کی رائے میں اس کا جی پی ایس خراب نہیں ہوا بلکہ شائد دماغ ٹھیک ہو گیا ہے۔
چڑیا نے سوچا ہو گا: گوجرانوالہ پہنچنے سے کہیں بہتر ہے کہ سویڈن کی برفانی سردی کھا لی جائے۔
Farooq Sulehria
فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔