عدنان فاروق
عراق میں ایک مہینے سے جاری مظاہروں میں 319 افراد ہلاک جبکہ پندرہ ہزار افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
یہ اعداد و شمار عراق کی پارلیمانی کمیٹی برائے انسانی حقوق نے جاری کئے ہیں۔ یہ کمیٹی مظاہرین کے خلاف حکومتی تشدد پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
عراق میں ایک ماہ قبل حکومتی بدعنوانی اور بے روزگاری کے خلاف بغداد، بصرہ اور ناصریہ سمیت اکثر بڑے شہروں میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔ ان مظاہروں کو تشدد سے دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مظاہرین پانی اور بجلی جیسی بنیادی ضروریات کی فراہمی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔
مظاہرین عراق کی ایرانی حمایت یافتہ حکومت کے علاوہ ایرانی حمایت یافتہ سیاسی جماعتوں اور مسلح گروہوں کے دفاتر پر بھی حملے کر رہے ہیں۔ بہت سی ہلاکتیں غیر ریاستی قوتوں کے ہاتھوں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔
عراق عرب دنیا کا چوتھا ملک ہے جہاں اس سال عوامی بغاوت پھوٹی۔ سوڈان، لبنان اور الجزائر میں بھی اس سال بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔
ان مظاہروں کے نتیجے میں سوڈان اور الجزائر کے صدور جبکہ لبنان کے وزیر اعظم کو مستعفیٰ ہونا پڑا۔