پاکستان


کرتار پور راہداری: کسانوں کو زمین کے عوض ابھی تک رقم ادا نہیں کی گئی!

کسانوں کی کھڑی فصلیں اجاڑ دی گئیں اور اپریل 2019ء تک 1500 ایکڑ زمین کسانوں سے زبردستی سرکار نے حاصل کر لی اوران کو کچھ نہیں بتایا گیا کہ زمین کی کتنی قیمت ادا کی جائے گی؟ اس کے علاوہ کوئی فوری معاوضہ بھی نہ دیا گیا۔ یہ ایک قسم کاگن پوائنٹ پر زمین حاصل کرنے کا طریقہ کار تھا۔

آزادی مارچ پر طفلانہ طبقاتی تجزیے!

محنت کش طبقے میں پدر سری، توہم پرستی یا غیر سائنسی رجحانات اکثر غالب رہتے ہیں۔ اسی کا نتیجہ ہوتا ہے کہ بعض اوقات وہ بنیاد پرست قوتوں اور کچھ موقعوں پر سرمایہ دار رجعت پرست جماعتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں۔ ایسے حالات اور ادوار میں ایک سوشلسٹ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنی کم طاقت کے باوجود درست سمت میں گامزن رہے، صحیح تجزیہ کرے اور سوشلسٹ شعور کی بنیاد پر طبقاتی تحریک کی تعمیر جاری رکھے۔

آزادی مارچ کیا گل کھلائے گا؟

یہ آزادی مارچ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں تبدیلیاں لانے کا باعث بن سکتا ہے مگر اور زیادہ دائیں جانب؛ شائد فوری نہیں مگر بنیادیں تو اس نے رکھ دی ہیں۔
محنت کش طبقہ اس مارچ سے الگ اپنی عوامی تحریک سے ان سرمایہ درانہ، جابرانہ اور سامراجی ایجنڈے پر کام کرتی حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گا مگر کسی بھی جواز پر ان کے ساتھ مل کر سیاست کرنے کو تیار نہیں۔