ٹرمپ رجعت پسند اور سفید فام نسل پرست متوسط طبقے اور مذہبی حلقوں کا ووٹ حاصل کرنا چاہتا ہے۔
دنیا
حسینہ واجد بیجنگ میں: چین سب کا بہترین دوست ہے…
شیخ حسینہ کی حکومت نے امریکہ اور چین یا چین اور بھارت کو کیسے بیلنس کر رکھا ہے؟ جواب ہے: حقیقت پسندانہ اور غیر جانبدارانہ خارجہ پالیسی۔
فلسطین کے لئے نئے سامراجی کھیل کی تیاریاں!
ویسے تو امریکی انتظامیہ ہمیشہ سے اسرائیل کی ہمنوا رہی ہے لیکن صدر ٹرمپ کے انتخاب کے بعد اس کے سامراجی ہتھکنڈے کھل کر سامنے آگئے ہیں۔
ہندوستان کی ترقی‘ حقیقت یا فسانہ؟
ہم سمجھتے ہیں کہ ہندوستان کی اس ترقی کو نہ صرف بہت مبالغہ آرائی سے پیش کیا جاتا ہے بلکہ یہ کسی صحتمند کردار سے عاری ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی غیر مستحکم اور ناہموار بھی ہے۔
غریب ممالک ہی کرپٹ کیوں ہیں؟
بات یہ نہیں کہ غریب ممالک ہی کرپٹ ہیں۔ بلکہ امیر اور مذہبی ممالک بھی بدعنوان ہیں۔
بی ایل اے پر پابندی، ٹرمپ عمران ملاقات اور افغانستان سے امریکی انخلا
بی ایل اے پر امریکی پابندی بھی اتنی ہی کار گر ہو گی جتنی سخت کاروائی یہاں سے لشکر طیبہ کے خلاف کی جائے گی!
کابل بم دھماکہ، ”حرام خور“ والا بیانیہ اور منافقت
دائیں بازو کا یہ بیانیہ نہ صرف منافقت پر مبنی ہے بلکہ محنت کش طبقے اور ترقی پسند تحریک کے نقطہ نگاہ سے اس کے بے رحمانہ نتائج نکل رہے ہیں۔
غیر ملکی سرمایہ کاری سے جڑی کچھ خوش فہمیاں اور حقائق
تجارتی اور مالیاتی خساروں نے ان غریب ممالک کی بدعنوان حکومتوں کو مجبورکیا کہ وہ سامراجی اداروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مطیع ہو جائیں۔
افغانستان کی کوریج: بی بی سی اردو اور اے آر وائی میں کوئی فرق نہیں!
شاید بی بی سی اردو بھی ویسے ہی دباؤ کا شکار ہے جس کا سامنا باقی میڈیا اداروں کو ہے۔
آئی فون بنانے والے محنت کشو! وعدہ کرو خودکشی نہیں کرو گے…
فیکٹری میں کام کرنے والی ایک اور محنت کش لڑکی نے بتایا کہ اُس نے کبھی چلتا ہوا آئی فون ہاتھ میں نہیں پکڑا ہے۔