Month: 2019 دسمبر


روزنامہ جدوجہد کے قارئین کو نئے سال کی مبارک باد

لاہور (روزنامہ جدوجہد) اس سال کے آغاز سے روز نامہ جدوجہد آن لائن  اپنے قارئین کو متبادل نظریہ اور خبریں فراہم کرتا رہا ہے۔  
آج سے 2 جنوری تک سالانہ تعطیلات کے بعد  نئے عزم کے ساتھ ہم دوبارہ اس سلسلےکا آغاز کریں گے۔
ہم امید کرتے ہیں آنے والا سال ترقی پسند سوچ کو مزید آگے لے کر جائے گا اور روز نامہ جدوجہد اس فکر کو عام کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔  

رجعتی دور کے تقاضے

ہم آج ایک مشکل اور رجعتی رد انقلابی دور سے گزر رہے ہیں اس میں تو بات کرنا بھی مشکل ہو رہی ہے مگر ایسے ہی دور میں بات کریں گے تو بات بنے گی۔ رجعتی دور کی حکمت عملی وہ نہیں ہو تی جو انقلابی دور کی ہوتی ہے۔ ہمیں جہاں اس مشکل دور کامقابلہ کرناہے وہیں ہمیں اپنے سوشلسٹ انقلابی نظریات کو فروغ دیتے ہوئے سرمایہ داری اورجاگیرداری کو بے نقاب بھی کرنا ہے۔

وقت بدلتے وقت نہیں لگتا

آئی ایس پی آر اسے فوج پر حملے سے گردان رہی ہے۔ ایسے کہا جا رہا ہے جیسے کسی حاضر سروس جرنیل کے خلاف فیصلہ آیا ہو۔ ایک ریٹائرڈ جرنیل جو وردی اتار کر سویلین صدر بننے میں پورا زور لگاتا رہا ہواسے اب دوبارہ وردی پہنائی جا رہی ہے۔

جنرل مشرف کو سزائے موت: ابھی آغاز ہے، انتہا دیکھنی باقی ہے

ایک آمر کے خلاف یہ فیصلہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے، یہ پہلے کبھی نہ ہوا تھا۔ اس فیصلے سے اب راہیں کھل گئی ہیں۔ اس کا خیر مقدم کیا جانا چاہئے۔ اس فیصلے سے حکمرانوں میں جو کھلبلی مچی ہے اس کا سیاسی اظہار ہونا ابھی باقی ہے۔

سانحہ پشاور: مذہبی جنونیوں سے مذاکرات سب پر بھاری رہیں گے

مذہبی دہشت گردی کی مبلغین تنظیموں کو بنانے اور مظبوط کرنے میں بھی یہ سامراجی ممالک اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ اب یہی قوتیں ان سے مذاکرات چاہتی ہیں۔ جو شاید ان کے آج کے مفادات کے لئے بہتر ہو مگر یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ مذہبی جنونیت کو مذاکرات کے ذریعے ”جمہوری“ بنا سکیں یا ان کو پارٹنر بنا کر ان کی نفسیات تبدیل کر سکیں۔ ان کے خلاف ایک نظریاتی جدوجہد کی ضرورت ہے جو یہ کرنے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے۔