ایک ایسے نظام کا دفاع کرتا ہے جو بہت سارے جسمانی اندھے پن اور بہرے پن کا سبب ہے جس کو ہم روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Month: 2019 دسمبر
رجعتی گروہی مفادات پر منظم پروفیشنل گروپ کی ہلڑ بازی کے منفی نتائج سب کو بھگتنے پڑتے ہیں
دو پروفیشنل گروہوں کے درمیان اس تنازعہ کی وجہ سے عام لوگوں کانقصان ہو رہاہے۔ ریاست اس کو جان بوجھ کر موجودہ حکومت کی کوتاہیوں سے نظریں ہٹانے کے لئے خوب استعمال کر رہی ہے۔ اس واقعہ سے عوامی اور پبلک سیکٹر کی تحریکوں کو بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔
دنیا بھر میں سینکڑوں صحافی قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں: عالمی تنظیم کی نئی رپورٹ
جدید دور کی ٹیکنالوجی نے جہاں آج میڈیا کی اہمیت کو مزید اجاگر کر دیا ہے وہاں ان کے لئے نئی مشکلات بھی کھڑی کر دی ہیں۔
لاہور: ہسپتال پر وکلا کا حملہ تمام اخلاقی قدروں کی پامالی ہے
یہ انتہائی افسوسناک صورتحال ہے، دو پروفیشنل گروپ اخلاقیات کی تمام حدیں عبور کر چکے ہیں۔ ان کی لڑائیاں معاشرہ کی عمومی پستی اور عدم برداشت کی تمام حدیں پار ہونے کی غمازی ہیں۔ معاشرہ پر تشدد بن چکا ہے اور اسے یہاں تک پہنچانے والے کوئی اور نہیں حکمران طبقات ہیں۔
ملک ریاض کے حمام میں سب ننگے ہیں
حکومت نے بھی اسے خاموشی سے تسلیم کر لیا اور فیصلہ کیا کہ اس پر کوئی بات نہیں کی جائے گی۔ زیادہ تر کمرشل میڈیا کو بھی سانپ سونگھ گیا کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ اپوزیشن کو بھی سانپ سونگھا ہوا ہے جیسے ملک ریاض کے حمام میں سب ننگے ہیں۔ پیپلز پارٹی سے لیکر مسلم لیگ نواز تک سب نے ملک ریاض کو مراعات سے نوازا ہے اوراس کے بدلے خود بھی مراعات یافتہ ہوئے ہیں۔
نیو لبرلزم نے دنیا میں دائیں بازو کے آمرانہ رجحانات کو فروغ دیا ہے: عائشہ جلال
قیامِ پاکستان کسی سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ نہیں بلکہ اس وقت کی انتظامی و سماجی حقیقتوں اورسیاسی مصلحتوں کا منطقی نتیجہ تھا
آج کی ویڈیو: لال لال کے نعرے لگاتا فرضی جلوس اور پولیس کی فرضی مشق
ہمارا مطالبہ ہے کہ ریاست اس قسم کا جانب درانہ سلوک بند کرے اور لال لال کے نعروں کو پولیس تشدد سے کچلنے کے تمام منصوبے ترک کرے۔
کیا طلبہ سیاست جامعہ کو بدنام کرنے کے مترادف ہے؟
پچھلے مسئلے کو بھلانے کے لئے نیا مسئلہ کھڑا کر دیا جاتا ہے اور ہر دفعہ اپنی غلطیاں تسلیم کرنے کی بجائے سارا ملبہ ان پر پھینک دیا جاتا ہے جنہیں سیاست کرنے کی اجازت نہیں۔
زرعی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی زہریلی دوائیوں اور کھادوں سے نجات کا راستہ
ن چھوٹے کسانوں نے اس تجربے کو اپنایا ہے وہ اب اس کا پھل کاٹ رہے ہیں ان کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کی زہر آلود دوائیوں سے نجات مل گئی ہے، کھاد کا استعمال ترک کر دیا گیا ہے۔
ساہیوال کول پاور پلانٹ: ”مکینوں کو کالے پانی کی بارش کا سامنا“
ہماری معمول کی زندگی اور معاش کوخراب کرنے کے علاوہ اس نے زیر زمین پانی کوبھی آلودہ کرنا شروع کردیاہے۔