کامریڈ لال خان کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس 28 فروری بروز جمعہ سہ پہر دو بجے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان(ایچ آر سی پی)، کے درآب پٹیل ایڈیٹوریم، 107 ٹیپو بلاک نیو گارڈن ٹاؤن، لاہور میں منعقد ہو گا۔

کامریڈ لال خان کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس 28 فروری بروز جمعہ سہ پہر دو بجے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان(ایچ آر سی پی)، کے درآب پٹیل ایڈیٹوریم، 107 ٹیپو بلاک نیو گارڈن ٹاؤن، لاہور میں منعقد ہو گا۔
ڈاکٹر لال خان طبقاتی جدوجہد کے سْرخیل ٹھہرے، پچھلی تین ساڑھے تین دہائیوں میں ڈاکٹر لال خان لاہور کی مجلسی زندگی کی رونق رہے۔
لال خان ایک شاندار مقرر تھے اور کوئی بھی ان کی مارکسی تاریخ کے علم سے میل نہیں رکھتا تھا۔ وہ بالشوازم خاص طور پر لیون ٹراٹسکی کی ایک سیاسی لغت تھے۔ نوجوانوں کو تحریک دینے کی ان میں کرشماتی صلاحیت موجود تھی۔ وہ بغیر نوٹس کے گھنٹوں اپنے سامعین کو مسحور رکھنے پر قادر تھے۔ ان کی تنظیم ”طبقاتی جدوجہد“ کی اٹھان میں ایوان اقبال لاہور میں منعقد کردہ سالانہ کانگریسوں کو خصوصی اہمیت حاصل رہی جس میں سینکڑوں مندوب دو دن کیلئے جمع ہوتے اور پاکستان کے سیاسی تناظر میں تنظیمی اور سیاسی ترجیحات کا تعین کیا جاتا۔
مدیر ’جدوجہد‘ کے مطابق اس ورکشاپ کا مقصد نئے لکھنے والے نوجوان ترقی پسند کارکنوں کی تربیت اور حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
ظالموں سے تھا برسر پیکار
یہ دورہ مودی کو عالمی سطح پر مہنگا پڑ رہا ہے جبکہ ٹرمپ امریکہ میں مقیم دائیں بازو کے ہندوستانی نژاد ووٹ پکے کرنے میں ضرور کامیاب رہیں گے۔
اگرچہ تنویر کی موت تمام ساتھیوں کے لیے گہرے صدمے کا باعث بنی ہے لیکن جس جدوجہد کے لیے اس نے اپنی پوری زندگی وقف کی وہ جدوجہد جاری رہے گی۔
کامریڈ لال خان کو علی وزیر کا خراج عقیدت
”جب غریب دکھائی ہی نہیں دے گا تو غربت کہاں نظر آئے گی“
کامریڈ لال خان اپنی سوچ، سیاسی فکر اور مارکسی نظریات کے ساتھ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔ ہم کسی قیمت پر ان کے متعین کئے ہوئے راستے سے نہیں ہٹیں گے اور جس سرخ پرچم کو سینے پر سجا کر وہ وداع ہوئے اسی لال پرچم کو بلند کئے ہم جئیں گے اور اسی کے ساتھ مریں گے۔