محنت کشوں کے لئے تو ٹیکس شاید پچاس فیصد سے بھی اوپر چلا جاتا ہے اور اسی کا نام سرمایہ داری ہے۔ اسی لئے اٹھارہویں صدی میں ہی بالزاک نے جب سرمایہ داری اور سرمایہ داروں کی اٹھان دیکھی تو کہا: ”ہر بڑی جائیداد کے پیچھے ایک بڑا جرم ہوتا ہے“۔

محنت کشوں کے لئے تو ٹیکس شاید پچاس فیصد سے بھی اوپر چلا جاتا ہے اور اسی کا نام سرمایہ داری ہے۔ اسی لئے اٹھارہویں صدی میں ہی بالزاک نے جب سرمایہ داری اور سرمایہ داروں کی اٹھان دیکھی تو کہا: ”ہر بڑی جائیداد کے پیچھے ایک بڑا جرم ہوتا ہے“۔
اس طیارے کے حادثے میں 176 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ہماری گرفتاری کی خبر نہ تو پرنٹ اور نہ ہی مقامی الیکڑانک میڈیا نے دی۔
اس رپورٹ کے مطابق تشدد اور طالبان امریکہ مذاکرات کے مابین بھی ایک تعلق ہے۔
مقدمہ سننے والے اسلام آباد ہائی کورٹ بنچ کی سربراہی جسٹس اطہر من اللہ کر رہے تھے۔
ادھر عراق میں امریکی مخالفت کو اتنی ہوا دینے کے باوجود مظاہرین کو گھر نہیں بھیجا جا سکا۔ مظاہرین ایران سے بھی خفا ہیں اور امریکہ سے بھی۔ وہ ناراض ہیں کہ یہ دونوں ملک عراق کی خود مختاری کو ہڑپ کر گئے ہیں اور دونوں نے عراق کو میدان جنگ بنا رکھا ہے اوردونوں عراق پر حاوی ہونا چاہتے ہیں۔ شیعہ سنی خلیج کو مٹاتے ہوئے یہ مظاہرے ممکن ہے عراقی مستقبل کا ایک اہم موڑ ثابت ہوں۔
عہدِ رفتہ میں جینے کاگر جانتے ہیں!
کیا کوئی سچ میں یہ سمجھتا ہے کہ جہانگیر ترین، شریف، گجرات کے چوہدری، ملک ریاض اور بعض سابق جرنیل اس لئے امیر ہیں کہ وہ بہت محنتی اور ذہین یا ”ایماندار“ تھے؟
ابھی چند دن پہلے امریکی سوشلسٹ رکن کانگریس الیگزنیڈرا اوکاسیو کورٹیز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہہ رہی تھیں کہ”انسان سو ارب ڈالر کماتا نہیں، ہتھیاتا ہے۔
اس ترانے کی عالمی مقبولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا بھر میں عورتوں کو پدر سری نظام کا سامنا ہے اور ان کی جدوجہد عالمی یکجہتی کا تقاضا کرتی ہے۔
نوفل سلیمی کی بہادر والدہ ان کی گرفتاری سے پریشان تو شاید ضرور ہوں مگر وہ بہادری کے ساتھ، ڈٹ کر کھڑی ہیں۔