لیکن ایک بار جب یہ آفت ٹل جائیگی تو عین ممکن ہے اگلے مرحلے میں یہ غصہ ایک قیامت خیز انداز میں پھٹ پڑے۔

لیکن ایک بار جب یہ آفت ٹل جائیگی تو عین ممکن ہے اگلے مرحلے میں یہ غصہ ایک قیامت خیز انداز میں پھٹ پڑے۔
عالمگیر وزیر کو پچھلے سال 29 نومبر کو ہونے والے طلبہ یکجہتی مارچ کے اگلے ہی روز پنجاب یونیورسٹی سے اٹھا لیا گیا تھا۔
ان کی کوشش تھی کہ تجربے کی بنیاد پر نظریات کی از سر نو تشریح کرتے ہوئے ایک عالمی سرمایہ دارانہ مخالف تحریک کو سوشلسٹ بنیادوں پر چلانا۔
”ہمیں پتہ ہے کہ موجودہ حالات سخت ہیں لیکن ہم انسانوں کو بچانے اور ان کی مدد کیلئے اچھی طرح تیار ہیں۔“
برینڈنگ اور کمرشلائزیشن کے اِس دور میں دین کا کاروبار کرنے والوں کو بھی طرح طرح کے میڈیا سٹنٹ کرنے پڑتے ہیں۔
آپ اپنا ڈونیشن دیے گئے اکانٹ میں بھیج سکتے ہیں۔
پاکستان میں بھی بڑے بڑے نجی ہسپتالوں کی لوٹ مار عروج پر ہے۔ صحت کو تحفظ دینے والے سازو سامان بنانے کی بجائے یہ نجی ہسپتال پیسے بناتے رہے۔ تحریکِ انصاف حکومت تو سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ افراد کے ٹولوں کے حوالے کرنے کے قوانین بناتی رہی۔ نہ وینٹی لیٹر، نہ ماسک اور نہ حفاظتی لباس۔
کرونا کی وبا نے مختلف ممالک کے شعبہ صحت کو بحث کا اہم ترین موضوع بنا دیا ہے۔
پیر صاحب نے قوم کو دلاسہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ”گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
محمود، محمود ہی رہتا ہے اور ایاز، ایاز!