آئے جو اس دیس میں ڈاکو شہید ہے

آئے جو اس دیس میں ڈاکو شہید ہے
جاوید فیصل کے بیان کو ایک پراپیگنڈہ قرار دیا ہے جس کا مقصد، طالبان کے بقول، ’امن مذاکرات‘ کو سبوتاژ کرنا ہے۔
جب اکیسویں صدی کی تاریخ لکھی جائے گی، اسامہ بن لادن شائد ایک فُٹ نوٹ بھی نہ بن پائے کیونکہ نہ تو تاریخ کا خاتمہ ہوا ہے نہ ہی کوئی تہذیبوں کا تصادم ہو رہا تھا۔ اصل لڑائی طبقاتی اور انقلابی ہے۔ اس لڑائی میں القاعدہ اور سامراج ایک دوسرے کے اتحادی تھے اور جب مسلم دنیا میں طبقاتی لڑائی تیز ہو گی تو یقین کیجئے پوری مسلم دنیا کے اسامے اور القاعدے چچا سام کی گود میں بیٹھے ہوں گے۔