نریندر مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پولیس تشدد کے بعد ’حفاظت اسلام‘نامی تنظیم نے اتوار کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر رکھا تھا۔

نریندر مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پولیس تشدد کے بعد ’حفاظت اسلام‘نامی تنظیم نے اتوار کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر رکھا تھا۔
دنیا بھر میں میانمار کی فوجی حکومت کے ریاستی جبر اور تشدد کی شدید مذمت کی جا رہی ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ترک کرنے، گرفتار صحافیوں، سیاسی رہنماؤں اور عام شہریوں کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
’’ہمارے مطالبات بڑے واضح ہیں۔ ہمیں گڈ اور بیڈ طالبان کی ضرورت نہیں ہے یہ سب ریاست کی پیداوار ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے علاقے سے فوج کی چیک پوسٹیں ختم کی جائیں پھر ہم خود اپنے علاقے میں امن قائم کر لیں گے۔“
اندرون ملک جاری سماجی خلفشار نے امن کی کوششوں کو التوا میں ڈال دیا ہے او ر اندیشہ یہی ہے کہ حکومت بھی اکثریت کی طاقت کوانسانی حقوق کی چوکھٹ پر قربان نہیں کرنا چاہتی۔
معاشرے میں ایک عوامی متبادل کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔
بھگت سنگھ کے نظریات آج بھی اس خطے کی ہر قوم کے محنت کشوں کی نجات کا واحد ذریعہ ہیں۔ ان انقلابی افکار، طبقاتی جڑت اور جرأت سے ہی ایسے فسطائی رحجانات کا مقابلہ ممکن ہے۔