لازمی نہیں کہ ہر بار اعجاز حیدر ایسے محب وطن صحافی کی نظر ایسی حرکتوں پر پڑے جن کا مقصد ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیاں بے نقاب کرنے کی بجائے پاکستان میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو بے نقاب کر نا ہوتا ہے۔

لازمی نہیں کہ ہر بار اعجاز حیدر ایسے محب وطن صحافی کی نظر ایسی حرکتوں پر پڑے جن کا مقصد ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیاں بے نقاب کرنے کی بجائے پاکستان میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو بے نقاب کر نا ہوتا ہے۔
”مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا ہے، کامیابی کا ساراکریڈٹ ہیلتھ ورکرز کوجاتا ہے، جنہوں نے اپنے حقوق کی بازیابی کیلئے طویل جدوجہد کی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مطالبات کی منظوری کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کیلئے ہمیں ایک مربتہ پھر احتجاج کا راستہ نہیں اختیارکرنا پڑے گا۔ لیکن اگر ماضی کی طرح پھر لیت و لعل سے کام لیا گیا تو ہمیں پھر مجبوراً جدوجہد کا راستہ اختیارکرنا پڑے گا۔“
ترکی میں 38 فیصد خواتین اپنی زندگی میں شریک حیات کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنتی ہیں جبکہ اس کی نسبت یورپ میں تعداد 25 فیصد ہے۔
عالمی سطح پر پھیلنے والی بیروزگاری، معاشی کٹوتیوں اور صحت کے شعبے کی بری طرح ناکامی نے سرمایہ دارانہ نظام کی ناکامی کو ایک بار پر عیاں کیا ہے۔ بہتری اور بحالی کی کوئی امید، کوئی طریقہ بین الاقوامی دانش کو سجھائی نہیں دے رہا ہے۔ انسانیت کی وسیع تر پرتوں کی حقیقی خوشی اور راحت اس نظام کی موجودگی میں فراہم نہیں کی جا سکتی ہے۔
دونوں کسان رہنماؤں نے کہا کہ اگر حکومت نے 26 مارچ تک قیمت میں اضافے کا اعلان نہ کیا تو ٹریکٹر مارچ کی تاریخ کا اعلان کر کے لاہور کا رخ کریں گے۔
دن ڈوبا اور رات بھئی، ساحل تک اب جائے کون