طالبان نے اپنے جنگجوؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تشدد سے گریز کریں اور کابل چھوڑنے کے خواہشمندوں کو محفوظ راستہ دیں۔

طالبان نے اپنے جنگجوؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تشدد سے گریز کریں اور کابل چھوڑنے کے خواہشمندوں کو محفوظ راستہ دیں۔
ماں نے شلوار قمیض پہنا دی۔ وہ شلوار قمیض سے بھی مطمئن نہ ہوا۔ سر پر کالے رنگ کی پگڑی بھی باندھ لی۔ فر فر چار زبانیں بولنے والا تنویر بھلے کابل میں رہتا ہے لیکن انٹرنیٹ کی وجہ سے بالکل انٹرنیشنلسٹ ہے۔
طالبان اب پاکستان میں بھی طاقت پکڑیں گے جبکہ افغانستان میں دوحہ معاہدے کے بعد طالبان کی ’کامیابی‘ امریکی حکمت عملی کا نتیجہ ہے جس کا مقصد چین کو نشانہ بنانا ہے۔
”سب کچھ کھو دیا۔ میری خواہش میرے ملک کاروشن مستقبل ہے، میرا خواب ایک مضبوط اور مستحکم افغانستان ہے۔ میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ ہمارے اتحادیوں نے ہمارے لوگوں کو پیٹھ دکھا دی ہے اور انہوں نے ہمیں مظالم کے حوالے کر دیا ہے۔“