مزاحمتی ادب بر صغیر کی روایتوں کا ایک اہم باب ضرور ہے لیکن انقلابی اردو شاعری میں ان لوگوں کا بھی حصہ ہے جنہوں نے اپنے اپنے مقام پر ماحول کی گھٹن کو تواجاگر کیا مگر انہیں قومی سطح پر وہ مقام نہیں دیا گیا جس کے وہ مستحق ہیں۔جوہرمیر بھی مزاحمتی شاعری کا ایک گمنام سپاہی ہے جس نے سماجی انصاف کی چوکھٹ پر اپنی انفرادی خوشیوں کو ساری زندگی قربان کیا۔
Month: 2021 جولائی
دانش صدیقی فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک نہیں ہوئے، طالبان نے عمداً قتل کیا
”دانش صدیقی کو قتل کرنے اور پھر انکی لاش کو مسخ کرنے کے طالبان کے اقدام سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنگ کے اصولوں یا کنونشنوں کا احترام نہیں کرتے ہیں۔ طالبان ہمیشہ ظالمانہ رہے ہیں لیکن انہوں نے یہ اقدام کر کے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ اپنے زیر قبضہ افغان حصہ میں غیر ملکی صحافیوں کی موجودگی کو پسند نہیں کرتے اور چاہتے ہیں کہ انکے پروپیگنڈہ کو ہی سچ تسلیم کیا جائے۔“
پیرو: سوشلسٹ سکول ٹیچر صدر نے ایک مارکسسٹ کو وزیر اعظم بنا دیا
بلیڈو اور ان کی کابینہ کو حزب اختلاف کے زیر قیادت چیمبر سے منظوری لینا ہو گی، جہاں سنٹرسٹ اور حق پرست جماعتیں انکی تقرری کی مخالفت کر سکتی ہیں۔
پی ٹی آئی ٹکٹ ہولڈر فیس بک کی ’خطرناک‘ افراد کی فہرست میں شامل ہے
عبداللہ شاہ مظہر سابق طالبان کمانڈر اور مختلف جہادی تنظیموں کے رہنما رہ چکے ہیں۔
خاشہ زوان کا قتل نا حق تھا، قاتلوں کے خلاف کارروائی کرینگے: طالبان
طالبان کے زیر قبضہ علاقوں میں اب بھی مبینہ طور پر سیکڑوں افراد قید ہیں۔ سکولوں کو نذر آتش کئے جانے اور خواتین پر پابندیاں عائد کئے جانے کی بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
غزل: اپنے ہی لوگ اپنے نگر اجنبی لگے!
واپس گئے تو گھر کی ہر اک شے نئی لگے
لاشے تو افغان روز دفناتے ہیں، عید پر ہم نے مسکراہٹیں دفن کیں
افغان جنگ ایک اہم موڑ پر ہے۔ افغان حکومت اور افغان عوام کو اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے۔ ادہر عالمی میڈیا میں طالبان کی بربریت بارے کوئی رپورٹنگ نہیں ہو رہی۔ دنیا کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ طالبان کے ساتھ ہے یا افغان عوام کے ساتھ۔
خیبر پختونخوا کے خاشہ زوان جن کا نوحہ بھی نہ کیا جا سکا
ان تہذیب دشمنوں کے نزدیک زندگی، امن، ہنسی، فن، تاریخ اور طنز و مزاح ایک سنگین جْرم ہیں۔ افغان ہونے کے علاوہ فنون لطیفہ سے وابستگی اور افغانوں کے چہروں پرمسکراہٹیں لانا ہی خاشہ زوان اور دوسرے سینکڑوں فنکاروں اور گلوکاروں کا جرم تھا۔
ڈاکٹر مریم چغتائی عمران خان کا اکیڈیمک ورژن ہیں
امید ہے جس طرح عمران خان اپنے تازہ انٹرویو میں وکٹم بلیمنگ سے پیچھے ہٹ گئے ہیں، ڈاکٹر مریم چغتائی بھی سیلف ڈیفنس والے فلسفے پر نظر ثانی کرتے ہوئے تسلیم کریں گی کہ سیلف ڈیفنس سے زیادہ ضرورت اس بات کی ہے کہ یکسا قومی نصاب کو ڈی دیڈیکلائز کیا جائے۔
برطانیہ میں شوکت خانم کیلئے چندہ جمع کریں، انعام میں پائیں کشمیر اسمبلی کی مخصوص نشست
قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کیلئے مرتب کی جانیوالی ووٹر فہرستوں میں چوہدری اقبال کا نام شامل نہیں تھا۔