احتجاج کے شرکا نے حجاب کو لازمی ڈریس کوڈ قرار دیئے جانے کے اقدام کے خلاف بھی احتجاج کیا تھا۔

احتجاج کے شرکا نے حجاب کو لازمی ڈریس کوڈ قرار دیئے جانے کے اقدام کے خلاف بھی احتجاج کیا تھا۔
انہوں نے ایک کنسرٹ میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شرکت کی تھی، کنسرٹ میں یہ پابندی عائد تھی کہ بغیر ویکیسن کروائے یا پھر کورونا متاثر ہونے کے بعد صحت مند ہونے کے ثبوت کے بغیر اس کنسرٹ میں شرکت نہیں کی جا سکتی۔
انارکلی دھماکے کے بعد لاہور انتظامیہ کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں موجود بلوچ اور پشتون طلبہ کے کمروں کی رات 2 بجے تلاشی لی گئی ہے۔ دہشت گرد تنظیموں کی بجائے طلبہ کو اس طرح ہراساں کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے۔