س دعوے کے باوجود کہ وہ اب پرانے طالبان نہیں رہے، ملک میں عورتیں کام نہیں کرسکتیں، بچیاں سکول نہیں جا سکتیں اور میڈیا پر سخت بندشیں ہیں۔

س دعوے کے باوجود کہ وہ اب پرانے طالبان نہیں رہے، ملک میں عورتیں کام نہیں کرسکتیں، بچیاں سکول نہیں جا سکتیں اور میڈیا پر سخت بندشیں ہیں۔
’حکومت کو ماحولیاتی طور پر تباہ کن منصوبوں پر عمل کرنے کی بجائے عوام کو سستی رہائش اور صحت کی سہولیات کی فراہمی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ مہنگائی نے عوام سے بنیادی حقوق چھین لئے ہیں۔‘
’پشتون اور بلوچ طلبہ کیلئے آواز اٹھانے والا کوئی نہیں ہوتا، اس لئے یہ پولیس کا آسان ٹارگٹ ہیں کہ جب جی چاہے گرفتار کر کے انکی جیبوں میں جو کچھ ہو وہ ہتھیا کر انہیں چھوڑ دیا جائے۔ اس کاروبار اور لاقانونیت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ کسی خاص قومیت، کلچر یا پہناوے کو دہشت گردی سے جوڑنے والی نفسیات کو بھی ختم کرنا ہو گا۔‘