Month: 2022 اپریل


شاطرانہ چال

غربت، اقلیتوں کے مسائل اور عام لوگوں کی زندگی ان کی شاعری اور تصانیف کے موضوعات تھے۔

علی وزیر سے ایک ملاقات

میں نے ان سے کہا کہ بس اب جیل جیل ختم کرو اور آجاؤ باہر بہت کام ہیں، جو مل کر کرنے ہیں۔ کہنے لگے کہ ہم نے تو باجوہ صاحب سے کہا ہے کہ اگر میرا کوئی ذاتی جھگڑا ہے، زمین یا ٹرانسپورٹ کا، تو اسے حل کر لیتے ہیں۔ اسے سیاست سے نہ جوڑا جائے۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

نئی حکومت علی وزیر کو فوراً رہا کرے: ایمل ولی کا مطالبہ

’نو منتخب وزیر اعظم سے ہماری توقع ہو گی کہ پختونخوا کے نئے اضلاع میں اختیارات سول انتظامیہ کے سپرد کریں گے۔ لاپتہ افراد کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ این ایف سی ایوارڈ کا اجرا کریں گے۔ صوبوں کے بقایا جات ادا کرینگے۔ سنگل نیشنل کریکولم کو فوری طور پر منسوخ کریں گے۔‘

مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی گئی ہے، جلد صورتحال واضح ہو جائیگی: علی وزیر

ایسے مضحکہ خیز مقدمات بھی ہیں کہ جن لوگوں نے ہمیں چائے پلائی، یا مختصر وقت میں ان کے گھر پر رکے، یا پھر انہوں نے ہمارے ساتھ تصویر بنوائی ہو، ان پر مقدمہ بنا دیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ انہوں نے چائے کی دعوت میں بیٹھ کر بغاوت یا غداری کا منصوبہ بنایا۔ گھر میں بیٹھ کر یہ منصوبہ بنایا گیا، یا پھر منصوبہ بنانے کے بعد تصویر بنائی گئی۔ جمہوری حقوق مانگنے والوں کو ہراساں کرنے کیلئے اس حد تک چلے جانا تشویشناک عمل ہے۔