Month: 2022 اپریل


منڈی لگی ہے

پھر سے شہر خوباں میں بازار ہوس گرم ہے۔ یار لوگوں نے ایمان، ضمیر، احساسِ ذمہ داری، جبہ و دستار، سب بیچ بازار رکھ دیے ہیں۔ جس کو جو چاہیے خرید لے۔ بس بولی لگے گی۔ آخر کو جب عزتِ اسلاف بیچنا ہی ٹھہرا تو دام تو کام کے ملیں۔ سر ننگا ہی کرنا ہے تو کاسہ تو پْر ہو۔ خریدو! کیا چاہیے؟

کیا عدالت بھی آج عمران خا ن کی طرح سرپرائز دے سکتی ہے؟

اس طرح سپریم کورٹ ایک ایسے غیر آئینی اقدام کی توثیق کرے گی جس کے بارے میں خود عمران خان کی ٹیم کو بھی اندازہ ہے کہ یہ غیر آئینی اقدام ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا پر تو مسلسل یہ بحث جاری ہے کہ کیا اس اقدام کے بعد عمران الیون پر آئین کے آرٹیکل چھ کا اطلاق ہوتا ہے کہ نہیں۔ ابھی تک کسی ماہر قانون نے یہ رائے نہیں دی کہ اس اقدام کا کسی بھی طرح قانونی، اخلاقی یا آئینی حوالے سے دفاع کیا جا سکتا ہے۔ ایک ایسا اقدام جس پر پورے پاکستان میں کم از کم یہ اتفاق موجود ہے کہ وہ غیر آئینی ہے، اسے عدالت آئین کا لبادہ پہنانے میں چاہتے ہوئے بھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔