سینڈرز نے یہ دلیل دی تھی کہ بہت زیادہ معاشی تکلیف کے وقت ہمیں انتخاب کرنا ہو گا کہ ہم بہت زیادہ امیروں کو مزید امیر ہونے کی اجازت جاری رکھیں تاکہ باقی سب غریب سے غریب تر ہوتے چلے جائیں، یا ہم لاکھوں امریکیوں کی صحت اور تندرستی کو بہتر بنانے کیلئے وبائی مرض کے دوران مٹھی بھر ارب پتیوں کی کامیابیوں پر ٹیکس لگا سکتے ہیں۔
Month: 2022 اپریل
پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کا تعارف اور جدوجہد
اس وقت پاکستان کسان رابطہ کمیٹی بے زمین کسانوں، مزارعین، کھیت مزدوروں، ہاریوں، چھوٹے پیمانے کے کاشتکاروں اور زراعت سے متعلقہ دیگر افراد اور طبقات کا ملک گیر سطح پر نمائندہ پلیٹ فارم ہے۔ 2003ء میں چشتیاں کسان کانفرنس کے موقع پر رابطہ کمیٹی کاباقاعدہ قیام عمل میں لایا گیا۔ ”جہیڑا واوے اوہی کھاوے“ اور اپنی مدد آپ کے نعروں کے تحت ملک کے تمام استحصال زدہ کسانوں کے ہر قسم کے معاشی، سماجی اور سیاسی حقوق کے تحفظ کے لیے ملکی اور عالمی سطح پر آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ پرامن جمہوری اور آئینی و قانونی جدوجہد کا طریقہ کار مسلسل اختیار کیا گیا۔ کمیٹی ارکان میں کسان ذاتی، علاقائی یامقامی تنظیموں اور کوآپریٹو سوسائٹی کی صورت میں موجود ہیں۔ تمام فیصلے ارکان کی باہمی مشاورت کے بعد اتفاقِ رائے یا کثرت رائے کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں۔
مجید امجد: ایک نظم، ایک غزل
انہوں نے اردو نظم کو جدید موضوعات کا اسلوب دیا اور سادہ مگر عمیق تخیلات کے ساتھ اسے عالمی ادب کے قریب تر کرنے میں اہم کردار اداکیا۔
این ایس ایف کا اجلاس: افطار پروگرامات یوم مزدور سے منسوب، بینک ملازمین کی حمایت
مئی میں طلبہ یونین بحالی، یکساں نظام تعلیم اور دیگر طلبہ حقوق کی بازیابی کیلئے ملک گیر طلبہ حقوق مہم شروع کرتے ہوئے ریاست بھر اور بیرون ریاست طلبہ کو موبلائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سری لنکا: سیاسی و معاشی ہلچل اور عوامی للکار
پاکستان کی طرح سری لنکا میں بھی عدم اعتماد کسی عوامی مسئلے کا حل نہیں ہے اور نہ ہی کوئی امید رکھی جا سکتی ہے۔ سری لنکا کی حکومت جلد ہی آئی ایم ایف کے ساتھ بیل آؤٹ پر بات چیت شروع کرنے والی ہے۔ یہی توقع ہے کہ کثیر جہتی قرض دہندہ کے ساتھ ساتھ ملک کے غیر ملکی قرض دہندگان ایک ایسا منصوبہ پیش کرینگے جو ملکی اقتصادی استحکام کو ترجیح دے گا، تاہم یہ کوئی تسلی بخش اقدام نہیں ہے۔ فی الحال لوگوں کو سستی خوراک، ایندھن اور ادویات فراہم کرنے میں مدد کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ ملک کو قرضوں کے جال سے بچانے کیلئے طویل المدتی منصوبے کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ سری لنکا کے بحران کو دیگر ترقی پذیر ریاستوں کیلئے بھی ایک انتباہ کا کام کرنا چاہیے کہ معاشی بدانتظامی اور سیاسی اقربا پروری بڑے عدم استحکام کو جنم دے سکتی ہے، جو معاشرے کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ سکتا ہے۔
قیمتوں میں اضافہ: خوراک کمپنی کے مالکان دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل
منصفانہ معاشرے کیلئے مہم چلانے والے اینڈریو سپیک کا کہنا ہے کہ کارگل خاندان کی بڑھتی ہوئی دولت ہمارے موجودہ معاشی ماڈل کا مایوس کن اظہار ہے، جس نے ایک چھوٹی اقلیت کو طویل ترین جمود کے باوجود مزید امیر ہونے کے قابل بنایا ہے۔ جدید دور میں معیار زندگی اور زندگی کی لاگت کے بحران سے لاکھوں افراد کے غریب ہونے کا خطرہ ہے۔
پی ٹی آئی کارکنوں کے صحافیوں کے گھروں کے سامنے مظاہرے اور دھمکیاں
’پی ٹی آئی کی طرف سے ہجوم کو حامد میر، عاصمہ شیرازی اور دیگر صحافیوں کو ہراساں کرنے، دھمکیاں دینے اور حملہ کرنے کیلئے اکسانے کا عمل شرمناک ہے۔ اس مجرمانہ تشدد پر اکسانے والے سے قانون کے مطابق نمٹا جانا چاہیے۔ صحافت جرم نہیں ہے۔ بہادر صحافیوں کو خاموش نہیں کیا جا سکتا۔‘
بلوچستان: 200 ڈرائیوروں کو صحرا میں پیدل چھوڑنے سے ہلاکتوں کیخلاف احتجاج
ادھر چاغی کے ہی ریگستان میں سرحد کے آر پار سامان کی ترسیل کرنیو الی 200 کے قریب گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے سکیورٹی فورسز کی جانب سے بیٹریاں اور چابیاں نکال کر ڈرائیوروں کو پیدل سفر کرنے پر مجبور کرنے کا بھی الزام ہے۔ اس اقدام کے باعث ڈرائیوروں کا الزام ہے کہ 3 ڈرائیور صحرا میں پیدل چلتے ہوئے بھوک اور پیاس کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔
جموں کشمیر: وزیر اعظم کی رضا مندی کے بغیر اجلاس طلب، اپوزیشن بائیکاٹ کریگی
تاہم اپوزیشن جلد از جلد تنویر الیاس کے خلاف دوبارہ تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے متحرک ہو جائیگی۔ مستعفی ہونے والے وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی بھی یہ پیش گوئی کر چکے ہیں کہ موجودہ اسمبلی میں متعدد وزرا اعظم کی تبدیلی یقینی ہے۔ ماضی میں بھی اس اسمبلی میں 5 سال کے دوران 4 وزرا اعظم کا انتخاب ہو چکا ہے۔
انڈیا میں مسلمانوں کے خلاف نفرتیں پہلے سے موجود تھیں: نصیر الدین شاہ
بالی وڈ کے شہر ہ آفاق اداکار نصیر الدین شاہ کا کہنا ہے کہ آج ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے تشدد اور تعصب کی بنیادیں پہلے سے موجود تھیں۔ آج چونکہ ان متعصبانہ رویوں کو سیاسی پشت پناہی حا صل ہے یہ اب معاشرے میں ابھر آئے ہیں۔ میں اکثر سوچتا ہوں کہ قوم سے میری وفاداری پر آج جو سوال اٹھائے جا رہے ہیں وہ پہلے سے موجود ہیں یا ایک نئی چیز ہیں۔ میرا خیال ہے کہ بٹوارے کے دوران تشدد کی کہانیاں اب بھی سرحد کے دونوں جانب لوگوں کے دلوں میں موجود ہیں لیکن اب انہیں با ہر آنے کا موقع ملک گیا ہے۔