Month: 2022 جولائی


پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ پنجاب: سرمایہ داری سیاست کے سارے مہرے اب اقتدار میں

اب یہ بڑا سیاسی دلچسپ میدان لگا ہے۔ یہ 2018ء والی صورتحال نہیں کہ جب اسٹیبلشمنٹ مکمل طور پر عمران خان کے ساتھ تھی اور اسے اقتدار میں لانے کے لئے ہر آمرانہ حربہ استعمال کیا گیا تھا۔ جہانگیر ترین حکومت بنانے کے لئے جہاز پر بھاگ بھاگ کر ووٹ خرید رہا تھا۔ آج اسٹیبلشمنٹ تقسیم بھی ہے اور کمزور بھی۔ اس کی مرضی صرف آمرانہ اقدامات سے ہی حاوی ہو سکتی ہے، سیاسی چال بازیوں سے نہیں۔

محسن داوڑ نے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر کیلئے سپیکر کو درخواست دیدی

محسن داوڑ نے اپنی درخواست میں لکھا کہ قومی اسمبلی کے 44 ویں سیشن کا آغاز 27 جولائی سے ہو رہا ہے۔ عوامی نمائندہ ہونے کے ناطے ہر رکن قومی اسمبلی کا حق ہے کہ وہ سیشن میں اپنے حلقہ انتخاب کی نمائندگی کرے۔ این اے 50 سے منتخب رکن اسمبلی علی وزیر اس وقت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حراست میں ہیں اور ان کا حق ہے کہ وہ اس اسمبلی سیشن میں اپنے حلقہ انتخاب کی نمائندگی کریں۔

راولاکوٹ: پولیس اور مظاہرین میں تصادم، متعدد زخمی، پولیس گاڑیاں نذر آتش

مظاہرین گرفتار رہنماؤں کی رہائی، بے بنیاد مقدمات کے خاتمے کے علاوہ بجلی کے بلات میں فیول ایڈجسٹمنٹ پرائس سمیت دیگر ناجائز ٹیکسوں کے خاتمے اور خطہ کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

ٹراٹسکی کی نئی سوانح حیات: مہیب اشتعال انگیزی پر تاریخ کے خلاف خالی ہاتھ لڑائی

ٹراٹسکی یہ اندازہ بھی درست طور پر نہ لگا سکا کہ پارٹی میں جو تبدیلیاں آ رہی تھیں وہ کتنی اہمیت کی حامل تھیں۔ پرانے کارکن جنہیں ٹراٹسکی پارٹی کے اندر زوال پذیری کے خلاف ایک دیوار سمجھتا تھا، وہ کمزور ہو رہے تھے۔ ادہر، سٹالن جو نئی رکن سازی کر رہا تھا وہ سارے ارکان سٹالن کا ساتھ دیتے نہ کہ ٹراٹسکی کا۔ دیگر رہنماؤں کے ساتھ گھلنے ملنے سے پرہیز بھی ٹراٹسکی کی کمزوری ثابت ہوئی۔ سٹالن نے ٹراٹسکی کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ سماجی تعلقات قائم نہ کرنے کا فائدہ اٹھایا اور اس کی مخالفت کو ہوا دی۔ ٹراٹسکی کے خلاف ہر طرح کے جھوٹ پھیلائے۔ کامیابی اور بلا کی ذہانت کا ایک نتیجہ یہ بھی نکلتا ہے کہ انسان کے ساتھیوں میں حسد پیدا ہو سکتا ہے۔

ملکی اثاثے فروخت کرنے کیلئے تمام ’قوانین سے بالا‘ آرڈیننس منظور

اسی طرح کوئی بھی تفتیشی ایجنسی، اینٹی گرافٹ ایجنسی، قانون نافذ کرنے والی ایجنسی یا عدالت آرڈیننس کے تحت کسی تجارتی لین دین یا معاہدے میں کسی بھی شخص کی طرف سے کسی طریقہ کی خرابی یا بے ضابطگی کی انکوائری یا تحقیقات شروع نہیں کر سکتی، جب تک کہ معاہدے کے کسی بھی فریق کو دیئے گئے ناجائز فائدے سے اس طرح کے مالیاتی فائدے کے درمیان تعلق کے تصدیقی ثبوت کے ساتھ فائدہ موجود نہ ہو۔