Month: 2022 جولائی


فن لینڈ اور سویڈن کو نیٹو شمولیت کی صورت پوٹن کی دھمکی

”فن لینڈ اور سویڈن کے نیٹو کے رکن بننے کے حوالے سے ہمیں فکر مند ہونے والی کوئی چیز نہیں ہے۔ اگر وہ چاہیں تو آگے بڑھیں، لیکن انہیں واضح طور پر سمجھنا چاہیے کہ انہیں اس سے پہلے کسی قسم کی دھمکیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اب اگر نیٹو کے دستے اور انفراسٹرکچر تعینات کیا جاتا ہے، تو ہم اس کا جواب دینے پر مجبور ہونگے۔“

طالبان، ڈرگس اور جموں کشمیر

’یہ خطہ سیاسی طور پر جتنا متحرک ہے، اس کے نوجوانوں کو آسانی سے ریاستی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے ایک سازش کے تحت نوجوان نسل کو ہی مفلوج اور اپاہج کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ سمگلنگ کے ان تمام ذرائع کا فوری خاتمہ کیا جانا چاہیے۔ ریاست اگر چاہے تو ایک سوئی یہاں نہیں پہنچ سکتی، چوری کی گاڑیوں سے لے کر نان کسٹم پیڈ گاڑیاں، اسلحہ اور منشیات یہاں کس طرح پہنچ رہے ہیں، یہ سب کو معلوم ہے۔ کوئی بولنا اور آواز اٹھانا نہیں چاہتا، کیونکہ بہت سے طاقتور حلقوں کا کاروبار اور مفادات اس سب انسانیت سوز دھندے سے جڑے ہوئے ہیں۔‘

ایاز امیر کو خواہش ہٹلر کی ہے، نام چے گویرا کا لے رہے ہیں

ایاز امیر ایک چھوٹا سا جنرل مشرف ہیں۔ کپتان کی سطح کا جنرل مشرف۔ پینا پلانا ٹھیک ہے۔ ناچ گانا، بغل میں کتا اٹھا کر تصویر کھنچوانا اور کبھی کبھی فیض کی شاعری…یہ سب ہونا چاہئے لیکن جمہوریت، سوشلزم، برابری، سیکولرزم، اکبر بگٹی وغیرہ کو زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ فی الحال کوئی جنرل مشرف دستیاب نہیں تو اب آخری امید عمران خان کو قرار دیا جا رہا ہے۔

گلگت: فوجی عدالت سے سزا یافتہ 13 اسیروں کی رہائی کیلئے ورثا کا احتجاجی دھرنا

دھرنا میں شریک امجد چنگیزی نے ’جدوجہد‘ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ 13 اکتوبر 2005ء کو سکول کے طلبہ کے احتجاج پر رینجرز نے لاٹھی چارج کیا، جس کے بعد فسادات ہو گئے اور کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے فائرنگ کے نتیجے میں 2 رینجرز اہلکاران اور 2 خواتین سمیت 7 سویلین ہلاک ہو گئے، جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ انکا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد ایک شیعہ مسلک کی مسجد کو بھی مسمار کیا گیا اور تحقیقات کرنے کے بغیر 14 بے گناہ افراد کو حراست میں لیکر انسداد دہشت گردی عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا۔

جموں کشمیر: ڈاکٹروں کا وزیر اعظم تنویر الیاس کو ہیلتھ سروس فراہم کرنے سے انکار

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر بھر کے ڈاکٹروں نے وزیر اعظم تنویر الیاس کی جانب سے استعمال کی جانیوالی زبان اور دھمکیوں پر معافی مانگنے تک ہڑتال جاری رکھنے کے علاوہ جموں کشمیر و پاکستان بھر میں احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔

جموں کشمیر: واپڈا سے 5 ارب کی بجلی خرید کر صارفین کو 25 ارب میں بیچی جاتی ہے

غریب عوام کی جیبوں پر اربوں روپے کا ڈاکہ مارنے کے باوجود بجلی بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس خطے میں بجلی جب 2.59 روپے میں خریدی جاتی ہے تو پھر صارفین کیلئے نرخ 5 روپے یونٹ سے کم مقرر کئے جائیں اور اس خطے کو لوڈشیڈنگ سے مکمل استثنیٰ فراہم کیا جائے۔