Month: 2023 فروری


رؤف خان لنڈ کی ضمانت منظور، جیل سے رہائی پر پرتپاک استقبال

اپنی روز مرہ معاشی، سماجی، ثقافتی اور سیاسی دہشت گردی کی کمینگیوں کے سرپرستوں کے سازشی کرداروں کے ذریعے میرے دہشت گردی کے مقدمے میں ملوث کردئے جانے سے لے کر رہائی تک پاکستان کے چپے چپے سے لے کر دنیا کے کئی ممالک میں جس جس دوست، تنظیم، شناسا و نا شناسا شخص نے جو اور جتنا بھی کردار ادا کیا۔

جدوجہد، یکجہتی، سوشلزم

ہفتہ وار یا ماہانہ بنیاد پر آپ ہمارے لئے لکھ سکتے ہیں، رپورٹ کر سکتے ہیں۔ بالخصوص اگر آپ اکیڈیمک شعبے یا تحقیق کے کام سے وابستہ ہیں تو ہمارے لئے لکھئے۔ ہمیں مترجم ساتھیوں کی بھی اشد ضرورت ہے۔
ماہانہ بنیاد پر یا سالانہ بنیاد پر آپ ہماری مالی مدد کر سکتے ہیں۔ اگر آپ مالی مدد کرنا چاہئیں تو مندرجہ ذیل واٹس اپ پر رابطہ کریں: 00923306009977
ہماری کوشش ہے کہ اگلے سال ’روزنامہ جدوجہد‘ کا انگریزی زبان میں ایڈیشن بھی جاری کیا جائے۔ اس کے علاوہ ہم آنے والے سالوں میں اسے ایک ملٹی میڈیا پلیٹ فارم بنانا چاہتے ہیں لیکن یہ سب آپ کی عملی یکجہتی کے بغیر ممکن نہیں۔

اسلام آباد میں والہانہ استقبال: اس سر زمین پر سامراجی عزائم تسلیم نہیں کرینگے، علی وزیر

استقبالی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے علی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ ملک ہمارا ہے، اس میں بسنے والا چاہے بلوچ ہو، سندھی ہو، مظلوم پنجابی ہو یا پشتون ہو ہم ان سب کی نجات اور آزادی کی جنگ لر رہے ہیں۔

پاکستان میں افغان مہاجرین کی حالت زار

بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے ساتھ مل کر آنے والے معاشی دیوالیہ پن کی وجہ سے پاکستان میں زینوفوبیا (قومیت یا نسل کی وجہ سے تعصب اور نفرت) شدت اختیار کر گیا ہے۔ مہاجرین کو جرائم، منشیات اور دہشت گردی کا ذمہ دار قراردیا جاتا ہے۔ افغان مہاجرین کی لیبر مارکیٹ (خاص طور پر تعمیراتی اور زرعی کام) میں شراکت اور پاکستانی کاروبار (ٹرانسپورٹ اور فوڈ) میں سرمایہ کاری غیر تسلیم شدہ ہے۔ صحت اور رہائش پر ان کے اخراجات اور 2 ارب روپے،جو ان کے بیرون ملک رشتہ دار انہیں پاکستان کے بینکنگ چینلوں کے ذریعہ بھیجتے ہیں، اسے بھی نظرانداز کیا جاتا ہے۔

فیض فیسٹیول میں خصوصی سیشن: ’مہر و وفا کے باب: فیض احمد فیض کی سوانح حیات‘

انہوں نے فیض احمد فیض کی سوانح عمری انگریزی میں ’لو اینڈ ریوولوشن: فیض احمد فیض‘ (Love and Revolution: Faiz Ahmed Faiz) کے عنوان سے تحریر کی تھی۔ ’مہر و وفا کے باب: فیض احمد فیض کی سوانح حیات‘ اسی کا ترجمہ ہے۔

7 واں ’فیض فیسٹیول‘ 17 فروری کو شروع ہو گا، 3 روزہ شیڈول جاری

7 واں تین روزہ فیض فیسٹیول 17 فروری سے لاہور کے الحمرا ہال میں شروع ہو رہا ہے۔ فیسٹیول کے پروگرامات کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔
فیسٹیول میں شفقت امانت علی خان کے پروگرام کے علاو ہ تمام پروگرامات میں داخلہ مفت ہو گا۔
جمعہ کو پہلے روز افتتاحی تقریب شام 4 بجے منعقد ہو گی، جس کے فوری بعد لائیو کیلیگرافی پرفارمنس ہو گی۔ شام 6 بجے اجوکا تھیٹرکا پلے ’انہی مائی دا سفنہ‘ پیش کیا جائے گا، جبکہ 7 بجے شام شفقت امانت علی کے ساتھ ایک شام کے نام سے شفقت امانت علی کی پرفارمنس ہو گی۔

نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن برطانیہ برانچ کا کنونشن، اہم رہنماؤں کی شرکت

رہنماؤں نے کنونشن کے کامیاب انعقاد پر برطانیہ برانچ کے رہنماؤں کو مبارکباد دی، نئی قیادت سے توقع کا اظہار کیا کہ وہ برطانیہ میں نوجوانوں کو سائنسی سوشلزم کے نظریات سے مسلح کرتے ہوئے انقلابی جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے اس کنونشن کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا۔

26 ماہ بعد رہائی: یہ جلد ہار مان گئے 26 سال کی تیاری تھی، علی وزیر

جیل سے نکلنے کے بعدعلی وزیر کا کراچی میں والہانہ استقبال کیا گیا۔ انہیں ایک جلوس کی شکل میں سہراب گوٹھ لے جایا گیا، جہاں ان کے اعزاز میں استقبالیہ کا اہتمام بھی کیا گیا۔
علی وزیر کی رہائی پر مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں طویل عرصہ تک استقامت کے ساتھ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔
ایم این اے محسن داوڑ نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’علی کی روح کو توڑنے اور اسے جیل میں رکھنے کی ہر کوشش کی گئی لیکن وہ کامیاب ہو گیا۔ انصاف سے ہمیشہ کیلئے انکار نہیں کیا جا سکتا۔‘