Month: 2023 فروری

[molongui_author_box]

سانحہ کیتھران: سفید کپڑوں میں لپٹے تابوت انصاف کے منتظر

’میں یہاں اس لئے آئی ہوں تاکہ انصاف کی بالادستی ہو، تاکہ خواتین اور ان کے بچوں کے خلاف اس طرح کے المناک واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔‘ انکا کہنا تھا کہ ’میں یہاں اس لئے آئی ہوں تاکہ بلوچوں کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کو روکا جا سکے۔ میں امید کے خلاف سردار عبدالرحمن کیتھران کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے آئی ہوں، کیونکہ انہوں نے صوبائی حکومت میں وزیر ہونے کے باوجود قانون اپنے ہاتھ میں لے رکھا ہے۔ میں یہاں اس نا انصافی کے خلاف آواز اٹھانے آئی ہوں، جو ہمارے معاشرے میں رائج ہے۔‘

نابلس میں اسرائیلی فوج نے 10 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا

اسرائیلی فوج نے کہا کہ فورسز اب نابلس شہر میں کام کر رہی ہیں، تاہم انہوں نے تفصیلات فراہم نہیں کی۔ عینی شاہدین نے بیان کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ فورسز گھروں میں موجود لوگوں پر گولیاں چلا رہی تھیں۔
فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس طرح کام کر رہا ہے کیونکہ اس کا جوابدہ نہیں ٹھہرایا جا رہا ہے اور فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے۔

تحریک انصاف کے دور کا پنجاب: پولیس مقابلوں میں 612 افراد مارے گئے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پنجاب میں چار سالہ حکومت کے سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور پرویز الٰہی کے دور میں پولیس مقابلوں میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مودی حکومت: جھوٹی تاریخ پڑھائیں گے، حقیقی تاریخ سامنے نہیں آنے دینگے

بھارتیہ جنتا پارٹی کی مودی حکومت جہاں جموں کشمیر سمیت برصغیر کی جھوٹی اور من گھڑت تاریخ کو مرتب کرنے اور مشتہر کرنے کیلئے ریاستی طاقت کا استعمال کر رہی ہے، وہیں حقیقی تاریخ سے متعلق دستاویزات کو ڈی کلاسیفائی کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ بن کر کھڑی ہے۔

طالبان زرداری بھٹو

معلوم نہیں کسی نے انہیں یاد دلایا یا نہیں کہ جب ناٹو اور امریکہ افغانستان میں موجود تھے تو طالبان اسلام آباد میں ریاست کے شاہی مہمان بن کر رہ رہے تھے۔ جب امریکہ رخصت ہوا تو فتح کے شادیانے بجائے گئے۔ ملک کے وزیر اعظم نے کہا کہ غلامی کی زنجیریں ٹوٹ گئی ہیں تو اپوزیشن رہنما خوجہ آصف کو لگا کہ طاقت امریکہ کے پاس ہے مگر اللہ طالبان کے ساتھ ہے۔ جنرل فیض حمید چائے پینے سرینا ہوٹل کابل پہنچے ہوئے تھے۔ تب تو بلاول بھٹو نے امریکہ سے گلا نہیں کیا کہ بھائی کیوں جا رہے ہو؟ (واضح رہے، اس دلیل کا مطلب افغانستان پر امریکی قبضے کی حمایت نہیں، مقصد صرف بلاول بھٹو کے تضادات کو اجاگر کر نا ہے)۔