Day: مارچ 30، 2023


پاکستان: 100 سے زائد جیلوں میں 88 ہزار قیدی بدسلوکی کا شکار

رپورٹ کے مطابق قیدیوں کو غیر صحت بخش حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا جاتا ہیا ور جیل میں جوئیں، پسو، خارش اور جلد کی بیماریاں عام ہیں۔ رپورٹ میں قیدیوں کو درپیش حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، جن میں تشدد، امتیازی سلوک اور قانونی امداد تک رسائی کی کمی شامل ہے۔

جموں کشمیر: زلزلہ میں تباہ ہونیوالے سکول تعمیر نہ ہو سکے، 2 لاکھ 16 ہزار بچے سکولوں سے باہر

”ہم شدید سردی اور شدید گرمی کے موسم میں بھی خیموں میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پہ مجبور ہیں۔ جگہ کی اتنی کمی ہے کہ بعض دفعہ ایک کلاس کو چھٹی دی جاتی ہے اور دوسری کلاس کی بچیوں کو سکول بلا کرکلاس لی جاتی ہے۔ میں اور میری سہیلیاں چاہتی ہیں کہ ہم پڑھ لکھ کر کچھ بن سکیں، مگر ان حالات میں تعلیم حاصل کرنا بہت مشکل لگتا ہے۔ ہمارے والدین کے پاس پرائیویٹ سکول میں تعلیم دلوانے کے پیسے نہیں ہیں۔“

غیر روایتی رشتوں کا شاعر، افتخار نسیم اِفتی!

”اِفتی نے امریکہ میں اپنے قیام کے دوران تخلیقی سطح پر بھی فکروبیاں کے کئی تجربے کئے۔ ناول، افسانہ، انگریزی نظم اور دیگر اصناف کو بڑی خوبی سے برتااگرچہ اردو غزل، جو افتی کا خاصہ ہے اس کی مہم جو فطرت کی وجہ سے کسی حد تک نظر انداز ہوئی۔“

طارق جمیل اور وائٹل گروپ کے کاروباری مفادات نے اعجاز الحق کو پی ٹی آئی تک پہنچا دیا

انہوں نے اپنے ایک مضمون میں ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ مولانا طارق جمیل نے ہی اعجاز الحق کو عمران خان کے ساتھ متعارف کروایا اور اس سیاسی انضمام کو یقینی بنانے میں کردار ادا کیا۔ انہوں نے لکھا کہ طارق جمیل نے یہ اقدام معروف کاروباری گروپ ’وائٹل گروپ‘ کے کہنے پر سرانجام دیا ہے۔ مذکورہ گروپ اعجاز الحق کا بھی سپانسر ہے اور طارق جمیل کے فیشن برانڈ ’ایم ڈی جے‘ میں بھی اس نے 6 ماہ قبل بھاری قیمت کے عوض زیادہ تر شیئرز خریدے تھے۔

یمن کا سوشلسٹ تجربہ عرب دنیا کیلئے ایک سیاسی سنگ میل تھا

کئی وجوہات کی بنا پر آج ’PDRY‘ کے بارے میں بہت کم جانا جاتا ہے۔ 1990ء میں متحد ہو کر پورے یمن پر قبضہ کرنے والی حکومت کی طرف سے ’PDRY‘ کی تاریخ کو چھپانے کی دانستہ کوشش کی گئی اور 1994ء کی مختصر خانہ جنگی کے بعد ’PDRY‘ حکمرانی کے تمام نشانات کو ختم کر دیا تھا۔ مزید برآں، اس خطے کے یمنی باشندوں کی اکثریت جو آج زندہ ہے، اس حکومت کے خاتمے کے بعد پیدا ہوئی۔ وسیع تر تناظر میں بین الاقوامی عالمی نظریات میں ڈرامائی تبدیلیاں آئی ہیں، جنہوں نے سوشلسٹ تجربات کے مثبت پہلوؤں کو ہر جگہ دبا دیا ہے، انہیں شیطانی بنا دیا ہے اور کسی بھی حوالہ کو ان کے انتہائی منفی پہلوؤں پر مرکوز کر دیا ہے۔