یہ تاریخ دانی سے مذاق کے سوا کچھ نہیں۔ افریقہ اور ایشیا پر استعماری قبضوں کی وجہ یہ تھی کہ یورپ سر مایہ دارانہ عہد میں داخل ہو چکا تھا۔ سر مایہ داری مسلم علاقوں میں رائج جاگیرداری نما معاشی و سیاسی نظام سے کہیں آگے کی چیز تھی۔نہ صرف سرمایہ دارانہ جدییدیت (تکنیکی، فوجی، جغرافیائی، ابلاغی جدیدیت) نے پس ماندہ جاگیردارانہ سماج کو شکست دی بلکہ نئے معاشی نظام نے بھی یورپ کی حکمرانی قائم کر دی۔ اس معاشی برتری کا ایک بڑا اظہار یہ تھا کہ مسلمان ممالک،بشمول سلطنت عثمانیہ،یورپ کی معاشی غلامی میں چلے گئے۔ استنبول کا بال بال یورپی قرضے میں جکڑا ہوا تھا۔