مزید پڑھیں...

شہید کشمیر مقبول بٹ کا یوم شہادت: جموں کشمیر سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے

جموں کشمیر میں مزاحمت کا گڑھ سمجھے جانے والے شہر راولاکوٹ میں سب سے بڑا اجتماع منعقد ہوا۔ پوسٹ گریجویٹ کالج گراؤنڈ سے وطن دوست اتحاد کے زیر اہتمام شروع ہونے والی احتجاجی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مقبول بٹ شہید چوک میں احتجاجی جلسہ کیا گیا اور چوک کی تعمیر کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا۔

جالب جمہوری میلہ 2025ء: سینکڑوں شرکا نے حبیب جالب کو خراج عقیدت پیش کیا

شاعر عوام حبیب جالب کی یاد میں جالب جمہوری میلہ اتوار 9 فروری کو کاسمو پولیٹن کلب باغ جناح لاہور میں منعقد کیا گیا۔ اس میلے کا انعقاد جالب میلہ کمیٹی کے زیرِ اہتمام کیا گیاتھا۔ یہ کمیٹی بائیں بازو کی ترقی پسند سیاسی و سماجی تنظیموں، حبیب جالب کے خاندان، شاعروں، طلبہ تنظیموں، مزدور یونینوں، صحافیوں اور فنکاروں پر مشتمل ہے۔

تین روزہ فیض فیسٹیول 14 فروری سے شروع ہو گا، پروگرامات کی تفصیل جاری

14فروری کی سہ پہر 3بجے الحمرا کی گیلری میں افتتاحی تقریب منعقد کی جائے گی، اس دوران نمائش بھی لگائی جائے گی۔ شام5بجے سے ساڑھے6بجے تک ڈاکومینٹری فلم ہال نمبر2میں دکھائی جائے گی۔ 5بجے سے ساڑھے 6بجے تک ہال نمبر ایک میں شفقت امانت علی اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔

بلوچستان میں سرداری نظام کے خاتمے کی بڑھک بازی

پاکستان کی سب سے بڑی ’جمہوری جماعت‘ ہونے کا دعوی کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نواب ثنا اللہ زہری کی سرپرستی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈ نے خضدار سے ایک بچی کو اغوا کرلیا۔ قبل ازیں سردار عبدالرحمن کھیتران کی نجی جیل میں خواتین کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔ بلوچستان میں جب بھی ایسا کوئی سانحہ سامنے آتا ہے تو بلوچ شہری مڈل کلاس فوراً سرداری نظام کے خاتمے کا نعرہ لگانا شروع ہوجاتی ہے۔ اب بھی یہ نعرہ شہری مڈل کلاس طبقے کی جانب سے پوری شدت کے ساتھ لگایا جارہا ہے۔

’بائیں طرف‘

فیصل آباد میں کلاک ٹاور کے چند سو میٹر کے فاصلے پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے مرکزی ہال میں سرخ جھنڈے اٹھائے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے۔ ان میں بوڑھے مرد اور عورتیں، نوجوان بالغ اور کچھ بچے شامل تھے۔ ان میں زیادہ تر پاور لوم ورکرز، اینٹوں کے بھٹے پر کام کرنے والے مزدور اور طلبہ تھے۔ اس موقع پر کئی اضلاع سے ٹریڈ یونین رہنما، کارکن اور کسان اتحاد کے نمائندے بھی موجود تھے۔ یہ سب حق خلق پارٹی کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن میں شرکت کے لیے آئے تھے۔

مقبول بٹ کا یوم شہادت: 11 فروری کو دنیا بھر میں اجتماعات کیوں منعقد ہوتے ہیں؟

مقبول بٹ شہید جموں کشمیر کی جدوجہد آزادی کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے دنیا بھر کی تحریکوں کا بغور تجزیہ کر رہے تھے۔ اس وقت لاطینی امریکہ سمیت دنیا کے مختلف خطوں میں آزادی اور انقلاب کی جدوجہد کا معروف طریقہ گوریلا جدوجہد کو سمجھا جاتا تھا۔یہی وجہ تھی کہ مقبول بٹ نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ محاذ رائے شمار کا انڈر گراؤنڈ عسکری فرنٹ ’نیشنل لبریشن فرنٹ‘ (این ایل ایف) کے نام سے قائم کیا اور عسکری جدوجہد کو منظم کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دیں۔ اس دوران وہ دو بار سیز فائر لائن عبور کر کے بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر گئے۔ جون 1966میں مقبول بٹ شہید دیگر ساتھیوں کے ہمراہ سیز فائر لائن عبور کر کے کپواڑہ میں گئے۔ وادی میں ایک سی آئی ڈی انسپکٹر کے اغواء اور قتل کے الزام میں انہیں گرفتار کیا گیا اور دو سال بعدانہیں پھانسی کی سزا دی گئی۔

پشاور: آر ایس ایف کے زیر اہتمام ’طلبہ یونین بحالی‘ کانفرنس کا انعقاد

نجی و سرکاری یونیورسٹیوں، کالجوں اور سکولوں کی فیسوں میں اضافے کا سلسلہ بند کیا جائے اور پچھلے تین سال کے دوران کیا گیا اضافہ واپس لیا جائے۔
آئی ایم ایف کی ایما پر سرکاری تعلیمی اداروں بشمول سکولوں کی کلی یا جزوی نجکاری کا عمل فوراً بند کیا جائے اور نجی تحویل میں دئیے گئے اداروں کو واپس قومی تحویل میں لیا جائے۔ نظام تعلیم پر اجارہ دارانہ یا حاوی حیثیت رکھنے والے تمام تعلیمی اداروں کو قومی تحویل میں لیتے ہوئے اساتذہ و طلبہ کی منتخب کمیٹیوں کے تحت چلایا جائے۔

محسن علی کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاج، 11 فروری کو میر پور مکمل بند کرنے کا اعلان

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے شہر میرپور میں نوجوان انجینئر محسن علی کی مبینہ جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ اس احتجاجی مظاہرے میں سیکڑوں شہریوں نے شرکت کی اور مقامی انتظامیہ کو 48گھنٹے میں محسن علی کی بازیابی کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے 11فروری کو میرپور میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔