سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے سیکرٹری جنرل قمر الزماں خان کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’بات کہاں تک پہنچے گی؟‘
مزید پڑھیں...
ریاستی پشت پناہی میں کھوکھلی رجعت
اس غنڈہ گردی کا جواب دینا لازم ہے۔ اس متشدد رحجان کے خلاف مزاحمت ضروری ہے۔ یہ رحجان جو درسگاہوں کو قتل گاہیں بنانے کے اعلان کرتا پھرتا ہے‘اس سے ٹکرانا پڑے گا۔ کیمپس کو زندگانی لوٹانے کے لیے اس رجعت کے سامنے سینہ سپر ہونا ہوگا۔ اسی پنجاب یونیورسٹی لاہور میں کونسلوں نے کئی بار تاریخ کو الٹ سمت پھیراہے جب ان غنڈوں کو سر چھپانے کو جگہ نہ ملی۔ یہی کچھ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں بھی ہوتا رہا ہے۔ یہ درست ہے کہ کئی بار تشدد سے دفاع اسی زبان میں کرنا پڑتا ہے۔ لیکن پھر انتظامی آشیر باد کے حامل اس منظم غنڈہ رحجان کا خاتمہ منظم جدوجہد سے ہی ممکن ہے۔ تمام تر باشعور طلبہ کی جڑت، یکجہتی اور ہم آہنگی سے ہی اس زہرآلود ریاستی آلے کو نیست نابود کیا جا سکتا ہے۔
جھنگ کسان کانفرنس 6 اکتوبر کو چنیوٹ موڑ پر منعقد ہو گی
٭ کارپوریٹ فارمنگ کو ختم کیا جائے، اس کے نام پر کسانوں سے زمیین چھینا بند کیا جائے اور سرکاری زمینیں چھوٹے کسانوں اور بے زمین ہاریوں میں تقسیم کی جائے۔
٭ گندم، کپاس، گنا، چاول، مکئی اور دیگر تمام فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت مقرر کی جائے اور حکومت کسانوں سے گندم خریدے۔
٭ نجی شعبے کو اناج درآمد کرنے کی اجازت دینے والی پالیسی کا ختم کیا جائے۔
کرتار سنگھ، گرم ہوا سے بڑی فلم تھی: ڈاکٹر اشتیاق احمد
15 ستمبر کو سویڈن کے دارلحکومت سٹاک ہولم میں ’لالی و’ڈ اور تقسیم‘ کے موضوع پر’فلم سینٹرم‘ اور ’روزنامہ جدوجہد‘ کے زیر اہتمام منعقدہ مشترکہ سیمینار منعقد میں معروف اکیڈیمک ڈاکٹر اشتیاق احمداور مدیر جدوجہد فاروق سلہریا تقسیم کے موضوع پر بننے والی پاکستانی فلموں اور دیگر ثقافتی اداروں بارے اپنی تحقیق پر مبنی جائزہ پیش کیا۔
پاکستان بھر میں کسانوں اور مزدوروں کے مظاہرے، کلائمیٹ فنانس میں 5 ٹریلین ڈالر کا مطالبہ
لبیر قومی موومنٹ، پاکستان کسان رابطہ کمیٹی، پاور لوم اینڈ گارمنٹس ٹریڈ یونین پنجاب، پیسی سٹاف فیڈریشن، پنجاب اورکوکا کولا بیورج ورکرز یونین کی جانب سے پاکستان کے لئے ماحولیاتی فنانسنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ سندھ کے دو شہروں کراچی اور شکارپور میں بھی اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ شکارپور مظاہرے کی قیادت ہاری جدوجہد کمیٹی، پاکستان کسان رابطہ کمیٹی اور پاکستان ریلوے ورکرز یونین اوپن لائن نے کی۔ کراچی میں مظاہرے کی قیادت پاکستان فشر فوک فورم نے کی۔
’این ایس ایف کی 58 سالہ جدوجہد‘: جامعہ پونچھ میں سٹڈی سرکل
مجیب خان نے اپنی بریفنگ کے دوران این ایس ایف کی 58سالہ تاریخی، ناقابل مصالحت جدوجہد کو اپنی گفتگو کا حصہ بناتے ہوئے کہا کہ این ایس ایف نے ہر دور کے اندر اپنے انقلابی نظریات اور مزاحمتی کردار کی بنیاد پر ہر قسم کے جبر اور ناانصافی کے خلاف ناقابل مصالحت جدوجہد کی ہے اور طلبہ حقوق کی بازیابی سمیت قومی و طبقاتی جبر، سامراجی قبضے، حکمرانوں کے ظلم اور سرمایہ دارانہ نظام کے جبر کے خلاف لہو رنگ جدوجہد کی ہے، جو آج بھی انقلابی نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔
زندگی کے خاتمے کا الارم بج گیا
سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے سیکرٹری جنرل قمر الزماں خان کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’زندگی کے خاتمے کا الارم بج گیا!‘
تربت بلیدہ سڑک منصوبہ: تین دہائیوں پر مشتمل کرپشن کی داستان
تقریباً تین دہائیاں گزرنے کے باوجود تربت بلیدہ سڑک کا منصوبہ نامکمل ہے۔ ابھی تک اس سڑک کا کئی بار ‘افتتاح’ ہو چکا ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ بطور آرمی چیف بھی افتتاح کرنے والوں میں شامل ہیں۔ درحقیقت رواں سال جولائی میں بلوچستان اسمبلی نے اپنے بجٹ اجلاس میں ایک بار پھر اس منصوبے کی تعمیر اور بہتری کے لیے 39.19ملین روپے فنڈز کی منظوری دی تھی۔ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو بلوچستان کے ترقیاتی شعبے میں پھیلی ہوئی کرپشن کی عکاسی کرتی ہے۔
کوئلے کے خلاف عالمی دن کے موقع پر فیصل آباد میں سینکڑوں مزدوروں کا احتجاجی مظاہرہ
سینکڑوں مزدور پاکستان میں کوئلے کے استعمال اور توسیع کے خلاف احتجاجی ریلی میں شامل ہوئے۔ کوئلے کے خلاف عالمی دن کے موقع پر پاکستان لیبر قومی موومنٹ اور پاکستان کسان رابطہ کمیٹی نے فیصل آباد کے امن گھر میں احتجاجی ریلی نکالی۔
لالی وڈ اور تقسیم: سٹاک ہولم میں 15 ستمبر کو سیمینار ہو گا
15 ستمبر کو سویڈن کے دارلحکومت سٹاک ہولم میں ’لالی و’ڈ اور تقسیم‘ کے موضوع پر’فلم سینٹرم‘ اور ’روزنامہ جدوجہد‘ کے زیر اہتمام مشترکہ سیمینار منعقد ہو گا۔
’فلم سینٹرم‘ ایک ترقی پسند فلم کولیکٹو ہے جس کی بنیاد ساٹھ کی دہائی میں رکھی گئی تھی اور اس کا مقصد ترقی پسند فلمسازوں کے کام کو آگے بڑھانا تھا۔
سیمینار میں معروف اکیڈیمک ڈاکٹر اشتیاق احمداور مدیر جدوجہد فاروق سلہریا تقسیم کے موضوع پر بننے والی پاکستانی فلموں اور دیگر ثقافتی اداروں بارے اپنی تحقیق پر مبنی جائزہ پیش کریں گے۔