مزید پڑھیں...

جموں کشمیر: حق حکمرانی، حق ملکیت کے مطالبات اور عبوری آئین

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں حق حکمرانی اور حق ملکیت کا مطالبہ مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ ساتھ ہی اس خطے میں نافذ العمل عبوری آئین’ایکٹ1974ء‘ کی منسوخی کا مطالبہ بھی کہیں نہ کہیں کیا جا رہا ہے۔ اس مضمون میں ہم جاننے کی کوشش کریں گے کہ حق حکمرانی اور حق ملکیت کی اصطلاحات کن معنوں میں استعمال کی جاتی ہیں، یہ دونوں حق کس طرح مل سکتے ہیں اور ایکٹ74ء میں ایسا کیا ہے،جس کی وجہ سے منسوخی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ایران نے 2024ء میں 901 افراد کو پھانسی دی: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے ترجمان لزتھروسل نے کہا کہ ایک کیس میں ایک عورت کو اس کے شوہر کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی دی گئی۔ ایسا اس خاتون نے اس وقت کیا جب وہ اپنی بیٹی کے ساتھ جنسی زیادہ کرنے سے اپنے شوہر کو روکنے کی کوشش کر رہی تھی۔

سائنس تخلیق کا نام ہے: ارنسٹ مینڈل

تخلیقی کام کے بغیر سائنس چی معنی دارد؟ تخلیق سے عاری سائنس کو علم الکلام تو کہہ سکتے ہیں، سائنس نہیں۔ اسے طالب علم کی مشق ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔سائنس نہیں۔۔۔کہ سائنس سب سے پہلے تخلیق ہے۔ کسی نئی چیز کی تخلیق۔ نہ کہ پرانی چیزوں کو دہرانے کا نام۔

توہین مذہب کے الزامات کا مبینہ کاروبار، 400 افراد کے خلاف مقدمات درج ہو چکے: وکلا کا دعویٰ

دارالحکومت اسلام آباد میں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار افراد کے اہل خانہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وکلاء ایمان مزاری عثمان وڑائچ اور رانا عبدالحمید نے دعویٰ کیا کہ ’بلاسفیمی گروپ‘ اب تک 400افراد کے خلاف توہین مذہب کے مقدمات درج کروا کر انہیں جیلوں میں بھیج چکا ہے۔ ان میں سے 5افراد کو جیلوں میں تشدد کے ذریعے ہلاک کیا جا چکا ہے۔

لال قلعے پر جھنڈا لہرانے کا خواب بھارت کیساتھ معاشی شراکت داری میں تبدیل

افغانستان کی طالبان حکومت نے دہلی کے لال قلعے کو فتح کرنے کا پاکستانی منصوبہ ترک کر کے بھارت کو خطے کا ایک اہم ملک اور معاشی شراکت دار قرار دیا ہے۔ طالبان کی وزارت خارجہ کا یہ بیان بھارتی سیکرٹری خارجہ اور طالبان کے قائمقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کے مابین دبئی میں ہونے والی ایک ملاقات کے بعد سامنے آیا۔

آئی ایم ایف کی پالیسیاں اور کم ہوتا ترقیاتی بجٹ

پاکستان کی وفاقی حکومت رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ میں پبلک سروس ڈویلپمنٹ پروگرام کا محض10فیصد ہی خرچ کر پائی ہے۔ محصولات میں نمایاں کمی اور آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر مبنی پالیسیوں کے نفاذ کی وجہ فنڈز کے اجرا پر حکومت کا سخت کنٹرول ہے۔

فیکٹ فائنڈنگ مشن کی رپورٹ: سیلاب متاثرین کی بحالی کے کاموں میں سنگین خامیوں کا انکشاف

ابتدائی تحقیقات صوبائی حکومت کے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے دنیا کے سب سے بڑے ہاؤسنگ پراجیکٹس میں سے ایک شروع کرنے کے دعوؤں کی تردید کرتی ہیں۔ مشن کو تشویش ہے کہ تجویز کردہ ایک کمرے کا سیلاب مزاحم مکان کا ماڈل، جس میں باورچی خانہ اور بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولت بھی موجود نہیں ہے، گھر کے طور پر قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ مزید برآن مشن کا خیال ہے کہ اس ایک کمرے کے گھر کی تعمیر کے لیے ابتدائی طور پر فراہم کی گئی تین لاکھ روپے کی رقم اس وقت بھی ناکافی تھی اور موجودہ افراط زر کی شرح کے ساتھ یہ رقم غیر معقول حد تک کم ہو گئی ہے۔ مشن کے مشاہدے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ متاثرہ کمیونٹیز کو جامع نقصان و تلافی اور بنیادی حقوق و استحقاق جیسے صاف پینے کے پانی، غذائیت سے بھرپور خوراک، بجلی، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال سے محروم رکھا گیا ہے۔

کینال منصوبہ سندھی عوام کی نسل کشی کی سازش ہے: ڈاکٹر ماروی سندھو

’پانی زندگی ہے۔ گرین پاکستان انیشی ایٹو اور کارپوریٹ فارمنگ کے لیے سندھ دریا سے 6کینال نکالنے سے سندھ کے 7کروڑ عوام کا پانی بند ہو جائے گا۔ یہ ایک قوم کی نسل کشی کی بدترین سازش ہے۔ سندھ دریا کو عالمی سطح پر ’مرتا ہوا دریا‘ کہا جا رہا ہے۔ سندھ ڈیلٹا کو ’مرتا ہوا ڈیلٹا‘ کہا جا رہا ہے۔ پہلے ہی سندھ کے پانی پر اتنی کٹوتیاں لگائی جا چکی ہیں کہ گزشتہ چند سال میں سندھ کی12فیصد زرخیز زمین سمندر نگل چکا ہے۔ لوگ زمینیں چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں۔ ترقی پسند اور جمہوریت پسند قوتوں کو اس کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی۔ سندھ دریا اس تہذیب کو زندگی دینے والا دریا ہے۔ آج اس خطے کا ہر شخص اس دریا کو جوابدہ ہے۔ سندھ دریا کو اور اس انسانی تہذیب اور ورثے کو بچانے کے لیے ہمیں حکمرانوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہوگا۔‘