مزید پڑھیں...

امریکی امداد کی معطلی سے لاکھوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ

فاؤنڈیشن فار ایڈز ریسرچ کے ایک تجزیے کے مطابق یہ پروگرام 2کروڑ سے زیادہ ایچ آئی وی مریضوں اور 2لاکھ70ہزار ہیلتھ ورکرز کی مدد کرتا ہے۔ 5سال میں اموات میں 10گنا اضافہ ہو سکتا ہے، یعنی63لاکھ اضافی اموات ہو سکتی ہیں، یا اسی عرصے میں نئے انفیکشن میں 87لاکھ افراد تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

دنیا بھر میں 4 ٹریلین ڈالر کی بد عنوانی

دنیا بھر میں 4 ٹریلین ڈالر کی بد عنوانی ہوتی ہے۔ یہ بد عنوانی منی لانڈرنگ سے لے کر رشوت ستانی تک، مختلف شکلوں میں سامنے آتی ہے۔ اگر صرف رشوت کی مد میں دیکھا جائے تو دنیا بھر میں 1 ٹریلین ڈالر کی رشوت دی جاتی ہے۔
دنیا بھر میں ہونے والی 4 ٹریلین ڈالر کی رشوت عالمی جی ڈی پی کا 5 فیصد بنتا ہے۔
بدعنوانی کے یہ ہوشربا اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ محنت کشوں کے زبردست استحصال کے بعد بھی عالمی سرمایہ داری نظام چلانے کے لئے ایک بڑے پیمانے پر بدعنوانی کرنی پڑتی ہے۔

میانمار میں سائبر فراڈ کے غیر قانونی مراکز، 10 ہزار سے زائد افراد جبری کام پر مجبور

میانمار کی بارڈر گارڈ فورس نے تقریباً10ہزار لوگوں کی فہرست تیار کی ہے، جنہیں تھائی لینڈ منتقل کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ درجنوں افراد کو پہلے ہی تھائی لینڈ منتقل کیا جا چکا ہے۔ ملک بدری کا یہ سلسلہ یومیہ 500افراد کے گروپوں کی شکل میں کئی روز تک جاری رہے گا۔

18 ملکوں میں ریکارڈ 124 صحافی مارے گئے، پاکستان دوسرا مہلک ملک قرار

رپورٹ کے مطابق کم از کم24صحافیوں کو ان کے کام کی وجہ سے جان بوجھ کر قتل کیا گیا۔ غزہ اور لبنان میں 10صحافیوں کو اسرائیلی فوج نے قتل کیا، جبکہ14دیگر صحافیوں کو ہیٹی، میکسیکو، پاکستان، میانمار، موزمبیق، ہندوستان، عراق اور سوڈان میں قتل کیا گیا۔

سولر پینل کی درآمدات کی آڑ میں 110 ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور فراڈ کا انکشاف

شناختی کارڈوں کا غلط استعمال بھی کیا گیا۔ کئی افراد نے مختلف بہانوں سے بینکوں میں بڑی رقوم جمع کروائیں۔ ایک شخص نے بینک میں 1کروڑ40لاکھ روپے جمع کروائے لیکن بعد میں لین دین سے ہی انکار کر دیا۔ ایک اور فرد نے یہ دعویٰ کیا کہ اس نے اپنی زندگی میں اتنی بڑی رقم کبھی نہیں دیکھی۔

جنوری اور فروری میں 99 بلوچ جبری گمشدگی کا شکار ہوئے: سمی دین بلوچ

انکا کہنا تھا کہ اساتذہ، طلبہ اور تعلیم یافتہ افراد تیزی سے ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہو رہے ہیں، بہت سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد بعد میں مردہ پائے گئے ہیں۔ انہوں کہا کہ یہ ہلاکتیں ڈیتھ سکواڈز کے ذریعے کیے گئے ماورائے عدالت قتل ہیں، جن میں خاص طور پر بلوچ نوجوانوں، طلبہ، شاعروں اور دانشوروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ حالیہ متاثرین میں تربت میں قتل ہونے والے ایم فل سکالر اللہ داد بلوچ اور بلوچ ماہر تعلیم شریف ذاکر شامل ہیں۔

نو آبادیاتی شغل (کتاب) میلے

کتاب میلوں کا ’بلوچ دانش ور‘ سستی جذباتیت اور غیر حقیقی رومان پسندی پھیلا کر داد بٹورتا اور چادر جھاڑ کر اگلے میلوں کی تیاری میں جت جاتا ہے۔ طلبہ کے ہاں تجسس، غور و فکر، مزید جاننے و سمجھنے کی چاہت اور عوام سے جڑأت کی منہ زور تمنا ہوتی ہے۔ وہ داد و تحسین کی بھوک سے بے نیاز اپنے جیسے لوگوں کے ساتھ گھل مل جاتا ہے۔ اس فرق کو نوآبادکار بخوبی سمجھتا ہے اس لئے کتاب میلے نوآبادیاتی طاقتوں کی آشیرباد سے ’کامیاب‘، جب کہ کتاب کاروان انہی قوتوں کے حکم پر سبوتاژ کئے جاتے ہیں۔

بھٹ شاہ ہاری کانفرنس اتوار 16 فروری کو منعقد کی جائے گی

بھٹ شاہ ہاری کانفرنس اتوار 16فروری کو بھٹ شاہ، مٹیاری سندھ میں منعقد کی جا رہی ہے۔ یہ کانفرنس پاکستان کسان رابطہ کمیٹی، سندھ ہاری تحریک، ہاری جدوجہد کمیٹی اور سندھ ہاری پورہیت کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد کی جا رہی ہے۔ اس کانفرنس سے جنرل سیکرٹری پاکستان کسان رابطہ کمیٹی فاروق طاہر، جنرل سیکرٹری حقوق خلق پارٹی ڈاکٹر عمار علی جان سمیت دیگر سیاسی و سماجی رہنما خطاب کریں گے۔