ہم مٹا دیں گے سرمایہ و محنت کا تضاد

ہم مٹا دیں گے سرمایہ و محنت کا تضاد
گھر میں بیٹھنا بھوک کے ہاتھوں مرنا ٹھہرا، باہر نکل گئے تو فورسز کے ہاتھوں مار پڑتی ہے، اس پر ساتھ ہی کورونا وائرس کا خوف لاحق ہے۔
ومبر میں جب یہ معلوم ہو گیا کہ مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق تو گندم موجود نہیں۔ ”ایکسپورٹ“ہو چکی ہے جو دراصل بڑے ذخیرہ اندوزوں کے پاس پاکستان میں ہی موجود تھی تو مارکیٹ میں آٹا مہنگا بلکہ بہت مہنگا بکنا شروع ہوا۔ ذخیرہ اندوزوں نے گندم نکالی اور مہنگی بیچنی شروع کر دی اور دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹا گیا۔ اس طرح ایک ماہ کے دوران آٹا کی اونچی قیمت سے وہ سب کچھ پورا کر لیا گیا جسے کچھ افراد نے تحریک انصاف کی انتخابی مہم پر خرچ کیا تھا۔
دی سٹوڈنٹس ہیرلڈ نامی رسالہ 1953-1954ء کی مشہور طلبہ تحریک میں نکالا جاتا تھا اور اس تحریک کوملک گیر تحریک بنانے میں اس میگزین نے بہت اہم کردار ادا کیا۔
ان تمام تنازعات کے باوجود گروپ یوروم ترکی کی تاریخ کا سب سے زیادہ سنا جانے والا بینڈ ہے
کرونا کی وبا نہ تو ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے اور نہ ہی کم محنت کانتیجہ۔
صبح آئے گی، ا سے آنا ہے
کرونا وبا نے جہاں انسانوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے وہاں اس نے سرمایہ دارانہ نظام کے بحران کو مزید خستہ حال بنا دیا ہے۔
اپنی آخری تقریر میں بھٹو نے امریکہ سے (غلط طور پر) کہا تھا کہ ”پارٹی از ناٹ اوور۔“ امریکہ، فوجی آمریت اور مراعات یافتہ طبقوں نے محنت کش طبقے کی پارٹی پر 1977ء میں جو شب خون مارا تھا، بھٹو کے پھانسی گھاٹ پر بنا ہوا میکڈونلڈز اور اس میں کولا کے ساتھ بے مزابرگر کھانے والے بے فکرے مڈل کلاسئے اس شب خون کا تسلسل ہیں۔
تو کس لئے ہوں خیمہ زن