اُدھر، جے پی مارگن کا کہنا ہے کہ کرونا بحران سے شروع ہونے والی کساد بازاری سے 5.5 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہو گا۔

اُدھر، جے پی مارگن کا کہنا ہے کہ کرونا بحران سے شروع ہونے والی کساد بازاری سے 5.5 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہو گا۔
یہ 1.25 ارب مزدور عالمی مزدور فورس کا 38 فیصد ہیں۔
انہیں ایک طرف ڈیموکریٹک پارٹی کی اسٹیبلشمنٹ کی مخالفت کا سامنا تھا۔
جو ممالک مودی پر دباؤ ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ان ممالک کو تو اس دوا تک رسائی حاصل ہو گی لیکن کمزور ممالک اس سے محروم رہیں گے۔
زدوروں اور محنت کشوں کے ساتھ مل کر اور اپنی مدد آپ کے تحت بنائی گئی کمیٹیوں کی تشکیل شروع کرنا ہوگی ہمیں اس بحران سے نمٹتے ابھی بھی بہت دیر ہو چکی ہے۔ ایک طرف ہمیں اپنی کمیٹیوں کے ذریعے کرونا جیسی وبا سے بچنے کے لئے بڑے پیمانے پر آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے ساتھ ہی ساتھ پیداواری عمل پر مزدور طبقات کی اجارہ داری، خواراک اور وسائل کی منصفانہ تقسیم، صحت اور ادویات پر محنت کشوں کے کنٹرول کے لئے سیاسی تربیت کی ضرورت ہے۔
محنت کش ہی اس بربریت کے نظام سے انسانیت کی نجات ممکن بنا سکتے ہیں۔
انقلاب کی پیش قدمی میں سب سے بڑی رکاوٹ سوشلسٹ پارٹی کی اصلاح پسند قیادت اور صدر مادورو کی مصالحت کی روش ہے۔ منڈی کی معیشت اور ایک منصوبہ بند معیشت دو متضاد چیزیں ہیں اور بیک وقت ان دو متضاد نظاموں کو چلانا ناممکن ہے۔
اس صورت حال کے اصل قصور وار وہ مذہبی رہنما ہیں جو ان اجتماعات کے ذمہ دار تھے جبکہ بنیادی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
مزدور جب بے روزگاری کے بعد کسی نوکری پر واپس آتے ہیں تو ان کی نئی آمدن گذشتہ آمدن سے اوسطً بیس فیصد کم ہو جاتی ہے۔
اگر حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ اس کے پاس ڈاکٹروں کی حفاظت کے لئے سامان مہیا کرنے کے لئے وسائل نہیں ہیں تو کسی کو بھی اس بہانے پر اعتبار نہیں کرنا چاہئے۔ ہمارے پاس اس وقت تو وسائل کی کوئی کمی نہیں ہوتی جب ہم نے جہانگیر ترین کو معیشت کی لوٹ مار کے ذریعے مال بنانے کا موقع فراہم کرنا ہوتا ہے۔