پاکستان میں بھی تشدد کام نہیں آئے گا۔ پی ٹی ایم کے مطالبات بھلے پشتون خطے سے باہر عوامی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں مگر حکومت کے خلاف معاشی دہشت گردی کی وجہ سے جو لاوا پک رہا ہے وہ عنقریب پھوٹنے والا ہے۔

پاکستان میں بھی تشدد کام نہیں آئے گا۔ پی ٹی ایم کے مطالبات بھلے پشتون خطے سے باہر عوامی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں مگر حکومت کے خلاف معاشی دہشت گردی کی وجہ سے جو لاوا پک رہا ہے وہ عنقریب پھوٹنے والا ہے۔
یہ احتجاجی مظاہرہ اسلام آباد میں گرفتار کئے گئے پشتون تحفظ موومنٹ اور عوامی ورکرز پارٹی کے کارکنوں کی رہائی کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔
بائیں بازو کی مختلف تنظیموں نے ان گرفتاریوں اور غداری کے بے جا مقدمات کی مذمت کرتے ہوئے نہ صرف ان مقدمات کی واپسی بلکہ تمام سیاسی کارکنوں کی بلا مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
محسن ابدالی 29 نومبر 2019ء کو طلبہ کے لاہور مارچ کے منتظمین میں سے ایک تھااور ہمیشہ آئین کی حکمرانی پر زور دیتا تھا۔
ترقی پسند طلبہ تنظیموں نے محسن ابدالی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر اس پر کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔
امریکہ کی اس طویل ترین جنگ میں اب تک 2,20,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس جنگ پر 975 ارب ڈالر خرچ ہو چکے ہیں۔
ہتھوڑے کے ہاتھوں میں سونے کے کنگن
یاد رہے، نیتن یاہو کو دو دن قبل ہی بدعنوانی کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے جبکہ امریکی صدر کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سب سے افسوسناک بات تو یہ ہے کہ وزیر اعظم کا بیان محنت کش اور کارکن عورت بارے ان کے جنسی تعصب پر مبنی رویے کی نشاندہی کرتا ہے۔
اسلام آباد پولیس کا الزام ہے کہ مظاہرین مظاہرے کے بعد جلوس نکالنا چاہتے تھے جس کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔ ادھر مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس نے بلا اشتعال تشدد کیا۔
”مغربی ممالک سے کی گئی سو فیصد بُکنگز منسوخ ہو گئی ہیں جبکہ ایشیا سے بھی ستر فیصد بُکنگز منسوخ ہو گئی ہیں“۔